Book Name:Shan e Sahaba

اَدْنیٰ سی بے اَدَبی وگُستاخی اورطَعْن وتَشْنِیْع سے بھی باز رہیں اور ہمیشہ ان کا ذِکْرِخَیْر کرتے رہیں ۔ عُلَما فرماتے ہیں:ان (صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان)کا جب(بھی) ذِکْر کِیا جائے تو خیر ہی کے ساتھ ہونا فرض ہے ۔ (بہارِ شریعت:۱/ ۲۵۲)یادرکھئے!نبیِّ کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی رِضا وخُوشنودی حاصل کرنے کیلئےصرف آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی مَحَبَّت کا دعویٰ  ہی کافی نہیں بلکہ آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے تمام صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان  کااَدب واِحْترام بھی ضروری ہے ورنہ ان حضرات  کی بُرائی کرنانبیِّ پاک صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی ناراضی کا سبب  بن سکتاہے ۔چنانچہ   

       حضرت علاَّمہ یُوسف بن اِسماعیل نَبْہانی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ ابُوعلی قحطان رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کی ایک حکایت بیان فرماتے ہیں ، میں نے خَواب میں دیکھا کہ میں کَرْخْ کی جامع مسجدشَرقیہ میں داخل ہوا ، میں نے سَیِّدُالْمُرْسَلِیْن،جنابِ رَحْمَۃٌ لِّلْعٰلمِیْن صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو دیکھا ،آپ کے ہمراہ دوآدمی اور بھی تھے، جنہیں میں نہیں جانتا تھا، میں نے حُضُور عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام  کی خِدْمَت میں سلام عرض کیا ،مگر آپ نے کوئی جواب نہ دیا، میں نے عرض کی: یارسُولَ اللّٰہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ !میں آپ پر شب و روز اتنی اتنی مرتبہ دُرُود وسلام بھیجتاہوں اور آپ نے مجھے جوابِ سلام سے مَحروم فرمادیا؟رَسُوْلُ اللّٰہ صَلَّی اللّٰہُ تعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا:’’تم مجھ پر تو دُرُود بھیجتے ہو اور میرے صحابہ پر طَعْن وتَشْنیع کرتے ہو۔‘‘میں نے عرض کی: ’’یارَسُوْلَ اللّٰہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ !میں آپ کے دَستِ اَقْدس پر توبہ کرتا ہوں آئندہ ایسا نہیں کروں گا۔‘‘پھر سرکار صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے (سلام کے جواب میں ارشاد ) فرمایا : وَعَلَیْکَ السَّلَامُ وَرَحْمَۃُ اللّٰہِ وَبَرَکَاتُہٗ۔(سعادۃ الدارین، الباب الرابع فیماورد من لطائف المرائی والحکایات الخ ، اللطیفۃ الخامسۃ والعشرون بعد المائۃ،ص ۱۶۳)

بَہرِ صِدّیق و عُمَر عُثماں علی        کیجئے رَحمت اے نانائے حُسین