Book Name:Shan e Sahaba

سَمُندر میں چلتے ہیں۔ اِس طرح اُمّتِ مُسْلِمہ اپنی اِیمانی زِندگی میں اَہل ِبیتِ اَطہاررَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُم کے بھی مُحتاج ہیں اورصحابۂ  کِباررَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُم کے بھی حاجت مند،اُمّت کے لئے صحابہرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُم کی اِقْتداء میں ہی اِھْتِداء یعنی ہدایت ہے۔([1])

اَہلِ سُنَّت کا ہے بیڑا پار،اَصحابِِ حُضور

نجم ہیں اور ناؤ ہے عِترت رَسُوْلُ اللہ کی

(حدائقِ بخشش)

میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو!صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کے بے مثل کرداراور پاکیزہ اَطْوار،اُمَّت کی اِصْلاح وتَربِیَت کے حوالے سے بہت اَہَمیَّت کے حامل ہیں،فرمانِ مُصطفےٰصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَہے ”مِثْلُ اَصْحَابِيْ فِيْ اُمَّتِيْ كَالْمِلْحِ فِي الطَّعَامِ لَا يَصْلَحُ الطَّعَامُ  اِلَّا بِالْمِلْحِ یعنی میرے صحابہ کی مثال میری اُمّت میں کھانے میں نمک کی سی ہے کہ کھانا بغیر نمک کے دُرُسْت نہیں ہوتا ۔“([2])یعنی جیسے نمک ہوتا ہے تھوڑا ،مگر سارے کھانے کو دُرُسْت کردیتا ہے، ایسے ہی میرے صحابہ میری اُمّت میں ہیں تھوڑے ،مگر سب کی اِصلاح اِنہی کے ذریعے سے ہے۔ریل کا پہلا ڈَبّہ جو  اِنْجن سے مُتَّصِل ہے، وہ ساری ریل کو اِنجن کا فَیض پَہُنْچاتا ہے اِنجن سے وہ کھنچتا ہے اور سارے ڈَبّے اُس کے ذریعے کھنچتے ہیں۔ ([3])

 صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَانکی عظمت و  فضیلت

حضرت سَیِّدُنا عبدُ اللہ بن مسعودرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ ایک مَوقَع پر صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کی


 



[1]مرآۃ المناجیح، ۸/۱۷۹

[2] شرح السُّنۃ،کتاب فضائل الصحابۃ،باب فضل الصحابۃ،۷/۷۶،حدیث:۳۸۶۳

[3] مرآۃ المناجیح،۸/۱۷۸