Book Name:Shan e Sahaba

ایسی عظیمُ الشَّان کرامتوں سے سَرفراز فرمایا ہے کہ دوسرے تمام اَوْلیاء کے لیے اِس مِعْراجِ کمال کا تَصوُّر بھی نہیں کیا جاسکتا۔اِس میں شک نہیں کہ حضراتِ صَحابۂ کِرام رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُم سے اِس قدَر زِیادہ کرامتوں کا صُدور نہیں ہوا،جس قدَر کہ دوسرے اَوْلیائے کرامرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُم سے کرامتیں مَنْقول ہیں، لیکن واضح رہے کہ کَثْرتِ کرامت افضلیتِ وِلایت کی دلیل نہیں، کیونکہ وِلایت دَرحقیقت قُرْبِ الٰہی کا نام ہے ۔ قُرْبِ الٰہی جس کو جس قدَر زیادہ حاصل ہوگا ،اُسی قدَر اس کی ولایت کا درَجہ بُلند سے بُلند تَرہوگا۔ صَحابۂ کِرام رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُم چونکہ نگاہِ نُبُوَّت کے اَنواراورفَیضانِ رسالت کے فُیوض و بَرَ کات سے مُسْتَفِیْض ہیں،اِس لیے بارگاہِ خُداوَندی میں اُن بزرگوں کو جو قُرب وتَقَرُّب حاصل ہے ،وہ دوسرے اَوْلِیا ءُ اللہ کو حاصل نہیں۔ اگرچہ صَحابۂ کِرام رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُم سے بہت کم کرامتیں صادِر(جاری) ہوئیں،لیکن پھر بھی صَحابۂ کِرام رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُم کا دَرَجۂ وِلایت دوسرے اَولیائے کرام سے بَہُت  زیادہ اَفْضل و اَعْلیٰ اوربُلند وبالا ہے۔( کرامات ِصحابہ، ص۵۳)

یہ مُہریں ہیں فرمانِ ختم الرسل کی                 ہے  دِینِ خدا شاہکارِ صحابہ

میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو! معلوم ہوا کہ صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کی شان  ایسی بے مثال ہےکہ کوئی بھی ان کے مَقام و مرتبےتک  ہر گزنہیں پہنچ  سکتا۔اِنہی مُبارَک ہستیوں نے دین کی سَربُلندی کیلئے اپنی  جانی ومالی قُربانیاں پیش کیں، دِینِ اسلام کی تَرویج واِشاعت کیلئے گھربار چھوڑ کرسفر کی مُشکلات میں کبھی صَبرکادامن  نہ چھوڑا۔اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّ ہم مُسلمان ہیں،ہمارے ہاتھوں میں قرآنِ کریم کی صُورت میں اَحْکامِ اِلٰہی اور اَحادیثِ کریمہ کی صُورت میں فرامینِ نَبَوی بھی اِنہی مُقدَّس ہستیوں کی شب وروز کی محنتوں اور کوششوں کا نتیجہ ہے ۔ لہٰذا ہمیں چاہیے کہ ہم  اپنے  ان مُحسنین کی مَحَبَّت و عظمت کواپنے دل میں بسائیں،ان کے نَقْشِ قدم پر چلتے ہوئے  اپنی زِنْدگی بسر کریں اوران کی