Book Name:Beta ho to aisa - Haftawar Bayan

میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو!دیکھا آپ نے وعدہ خِلافی کرنے والےکے مُتَعَلِّق کس قَدر سخت وعیدیں  ہیں کہ وعدہ خِلافی کرنےوالے  پر اللہ عَزَّ  وَجَلَّ اس کے  فِرشتوں  اور تمام اِنْسانوں کی لَعْنَت ہوتی ہے ،نہ تو اس کا کوئی فَرض قَبول ہوتاہے اور نہ ہی نفل۔

حُضُور پُرنُور،سیِّدُ العٰلمین صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَفرماتے ہیں:''وعدہ خلافی یہ نہیں کہ آدمی وَعدہ کرے اور اس کی نِیَّت اسے پُورا کرنے کی بھی ہو بلکہ وعدہ خِلافی یہ ہے کہ آدمی وعدہ کرے اور اس کی نِیَّت اُسے پُورا کرنے کی نہ ہو ۔''  (الجامع لاخلاق الراوی للخطیب البغدادی،ص۳۱۵،رقم۱۱۶۸) ایک اور حدیثِ پاک میں ہے کہ جب کوئی شخص اپنے بھائی سے وعدہ کرے اور اس کی نِیَّت پُورا کرنے کی ہو پھر پُورا نہ کر سکے ، وعدہ پر نہ آسکے تو اُس پر گُناہ نہیں ۔ (سُنَنِ ابوداؤد ج۴ ص ۳۸۸ حدیث ۴۹۹۵ )

حسد، وعدہ خِلافی، جُھوٹ، چُغْلی،غیبت وگالی

مجھے ان سب گُناہوں سے ہونَفْرت یَارَسُوْلَ اللہ

مرے اَخْلاق اچھے ہوں مرے سب کام اچھے ہوں

بنا دو مجھ کو تم پابندِ سُنَّت یَارَسُوْلَ اللہ

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!           صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!حضرت سَیِّدُنا اِسْمٰعِیْلعَلٰی نَبِیِّنَا وَ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی پاکیزہ صِفات جوقرآنِ پاک میں  بیان ہوئیں،ان میں سے ایک یہ بھی ہے کہوَکَانَ یاۡمُرُ اَہلَہٗ بِالصَّلٰوۃِ وَالزَّکٰوۃِ  تَرْجَمَۂ کنز الایمان:اور اپنے  گھر  والوں  کونماز اور  زکوٰۃ کا حکم دیتا۔معلوم ہواکہ اپنے اہل وعِیال کو نیک اَعمال کی ترغیب دِلانا  نماز کاعادی بنانا،اَنْبیائے کرام  عَلَیْہِمُ السَّلَام کی سُنَّت  ہے۔لہٰذا ہمیں بھی  نَماز کی اَہَمیَّت کو سمجھتے ہوئے نہ صِرْف خُود  پانچوں نَمازیں پابندی کے ساتھ  مَسْجِد کی پہلی صَفْ میں تکبیرِ اُولیٰ کے ساتھ  باجماعت اَدا کرنی چاہئیں بلکہ اپنے سمجھدار بچّوں کو بھی  ساتھ لے کر جانا چاہئے۔یاد رکھئے !اگرہم