Book Name:Imam e Ahle Sunnat ki Ibadat o Riyazat

عَلَیْہ کی وُسْعَتِ نظَرِی کا اندازہ آپرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کے فتاوٰی کے مُطالَعہ سے ہی ہوسکتا ہے۔کیوں کہ آپرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کے ہرفتوے میں دلائل کا سمُنْدر موج زَن ہے اور واقِعِی آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کا فتاویٰ قرآن، حدیث، اِجْماع اور فُقَہائے کِرام کے جُزْئیات(جُزْ۔ئی۔یات) سے آراستہ  ہر قسم کے مسائل کا ایسا حَسِیْن گلدستہ ہے جو رہتی دنیا تک لوگوں کے قَلب و فِکر کو اپنی مہکی مہکی خوشبو سے مہکاتا رہے گااور اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کے مزارِ پر انوار میں آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہکے دَرَجاتِ رَفیعہ (بُلند دَرَجوں) میں مزید بُلندی کا سبب بنتا رہے گا۔

مسلکِ حق کی ضمانت ہے تِرا نام رَضا      شانِ تحقیق ادا کر گیا خامہ تیرا

فاضل ایسا کہ دیا رَبّ نے تجھے فَضْلِ کبیر     عالِم ایسا کہ ہر عالَم ہوا شَیْدا تیرا

ہر وَرَق تیرا شریعت کی دلیلِ رَوشن       ایک قانونِ مُکَمَّل ہے فتاویٰ تیرا

تری تحریر پہ اَنگُشْت بَدَنْداں تھا عَرَب        تیری تقریرتھی کہ قادِری تیغا(تے۔غا)تیرا

(بیاضِ پاک،ص۳۴،۳۵)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                 صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

کبھی بھی روزہ نہ چھوڑا:

ٍ       میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ ہمہ وَقْت دینی کاموں میں مشغول رہنے کے باوُجُود انتِہائی کم غِذا اِسْتِعْمال فرمایاکرتے۔آپ کی عام غِذا چکّی کے پسے ہوئے آٹے کی روٹی اور بکری کا قَوْرمہ تھا ۔آخِرِ عُمر میں یہ غِذا مزید کم ہو کر فقط ایک پیالی بکری  کے گوشت کا شوربا بِغیر مرچ کا اور ایک ڈیڑھ بسکٹ سُوجی کا تَناوُل فرماتے تھے ۔ کھانے پینے کے مُعاملے میں آپ نہایت سادہ تھے۔ (فیضانِ اعلیٰ حضرت،ص۱۱۳)اور ماہِ رَمَضَانُ الْمُبارَک میں تو یہ غِذا اور بھی کم ہو جاتی تھی ۔ خلیفۂ اعلیٰ