Book Name:Achay Mahol ki Barkatain Ma Dosti ki Sharait

مَحَبَّت کی اُس نے مجھ سے مَحَبَّت کی اور جس نے مجھ سے مَحَبَّت کی وہ جنّت میں میرے ساتھ ہو گا ۔([1])

سُنَّتیں عام کریں دِین کا ہم کام کریں

نیک ہو جائیں مُسلمان مدینے والے

سُرمہ لگانے کے چار(4) مدنی پھول

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!آئیے شیخِ طریقت،اَمِیْرِاہلسُنَّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہکے رسالے ’’101 مدنی پھول‘‘ سے  ” اِثمد “ کے چار(4) حُرُوف کی نسبت سے سُرمہ لگانے کے 4 مَدَنی پھول سنتے ہیں:

1.    سُنَنِ ابن ماجہ کی روایت میں ہے: تمام سُرموں میں بہتر سرمہ ”اِثمد“ (اِث۔مِد) ہے کہ یہ نگاہ کو روشن کرتا اور پلکیں اُگا تا ہے ۔ (ابنِ ماجه،کتاب الطب،باب الکحل بالاثمد، ۴/ ۱۱۵ ، حدیث: ۳۴۹۷ )

2.    پتھر کا سُرمہ استعمال کرنے میں حرج نہیں اور سیاہ سُرمہ یا کاجل بقصدِ زینت (یعنی زینت کی نیّت سے)مرد کو لگانا مکروہ ہے اور زینت مقصود نہ ہو تو کراہت نہیں۔  ( فتاوٰی عالمگیری،۵ /۳۵۹)

3.    سُرمہ سو تے وقت استِعمال کرنا سُنَّت ہے ۔  (مراٰةالمناجیح ، ۶/۱۸۰)

4.    سُرمہ استعمال کرنے کے تین منقول طریقوں کاخُلاصہ پیشِ خدمت ہے: (1)کبھی دونوں آنکھوں میں تین تین سَلائیاں  (2)کبھی دائیں (سیدھی ) آنکھ میں تین اور بائیں (الٹی) میں دو ، (3)تو کبھی دونوں آنکھوں میں دو دو اور پھر آخِر میں ایک سَلائی کو سُرمے والی کر کے اُسی کو باری باری دونوں آنکھوں میں لگایئے ۔ (شعب الایمان ،باب فی الملابس والاوانی،فصل فی الکحل، ۵ / ۲۱۸ ۔ ۲۱۹)

اس طرح کر نے سے اِنْ شاءَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  تینوں پر عمل ہوتا رہے گا ۔        

طرح طرح کی ہزاروں سُنّتیں سیکھنے کے لئے مکتبۃُ المدینہ کی مطبوعہ دو کُتُب، بہارِ شریعت حصّہ 16(312صفحات)


 

 



[1] مشکاۃ الصابیح،کتاب الایمان،باب الاعتصام بالکتاب والسنۃ،۱/۹۷،حدیث:۱۷۵