Book Name:Achay Mahol ki Barkatain Ma Dosti ki Sharait

عُلمائے کرامرَحِمَہُمُ اللّٰہ ُ السَّلَام  کی بارگاہ میں حاضر ہونا واجب ہے۔([1])آئیےاپنے دل میں عُلمائے کرام رَحِمَہُمُ اللّٰہ ُ السَّلَام کی مَحَبَّت پیدا کرنے کے لئے،عُلماء کی شان میں 7فرامینِ مصطفےٰ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّمَ سُنتے ہیں۔

عُلَماء کی شان میں 7فرامینِ مصطفٰی صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّمَ

1.    عالِم زمین میں اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کی دلیل و حُجَّت ہے تو جس نے عالِم میں عیب نکالا وہ ہلاک ہوگیا۔([2])

2.    بیشک زمین پر عُلَماءکی مثال اُن ستاروں کی طرح ہے جن سے کائنات کی تاریکیوں میں رَہْنُمائی حاصِل کی جاتی ہے تو جب ستارے ماند پڑ جائیں تو قریب ہے کہ ہدایت یافتہ لوگ گُمراہ ہو جائیں۔([3])

3.    علم کے ساتھ تھوڑا عمل بھی نَفْع دیتا ہے لیکن جَہالَت کے ساتھ بہت عمل بھی نفع نہیں دیتا۔([4])

4.    اَلْعِلْمُ حَیَاةُالْاِسْلَامِ وَعِمَادُ الْاِ یْمَانِعلم اسلام کی زندگی اور دِین کا سُتُون ہے۔([5])

5.    مَنْ طَلَبَ الْعِلْمَ تَـکَفَّلَ اللهُ بِرِزْقِهٖ جو شخص علم کی طَلَب میں رہتا ہے،اللہعَزَّ  وَجَلَّ اُس کے رِزْق کا ضامِن ہے۔([6])

6.    مَنْ سَلَکَ طَرِیْقًا یَلْتَمِسُ فِیْهِ عِلْمًا سَهَّلَ اللهُ لَه ٗ بِهٖ طَرِیْقًا اِلَی الْجَنَّةِجو ایسے  راستے پر چلے جس میں علم کو تلاش کرے، اِس کے سبب اللہ عَزَّ  وَجَلَّ اُس کیلئے جنّت کا راستہ آسان فرما دیتا ہے۔([7])


 

 



[1]روح البیان ، پ۱۴، النحل ،تحت الآیة: ۴۳،۵/۳۷

[2]جامع صغیر، ص ۳۴۹، حدیث: ۵۶۵۸

[3]مسند امام احمد ، مسند انس بن مالک، ۴/۳۱۴،حدیث:۱۲۶۰۰

[4]جامع بیان العلم، ص ۶۵، حدیث:۱۹۷

[5]جمع الجوامع، ۵/۲۰۰،حدیث:۱۴۵۱۸

[6]تاریخ بغداد، محمد بن القاسم بن ھشام، ۳/۳۹۸

[7]مسلم، کتاب الذکر و الدعاءالخ ، باب فضل الاجتماعالخ،ص ۱۴۴۸، حدیث: ۲۶۹۹