Book Name:Allah Walon ki Namaz

(وسائلِ بخشش)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

        میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!رحمتِ عالَم، نُورِ مُجَسَّم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ مُبارک ہے: جُعِلَتْ قُرَّۃُ عَیْنِیْ فِی الصَّلٰوۃِ ([1])میری آنکھوں کی ٹھنڈک نماز میں رکھی گئی ہے۔بھلا وہ کون سا عاشقِ رسول ہوگا جو اپنے مَحْبوب کی آنکھوں کو راحت اور ٹھنڈک نہ پہنچانا چاہے؟لہٰذا ہمیں چاہئے کہ نماز کی پابندی کرتے ہوئے پیارے آقا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی آنکھیں  ٹھنڈی کریں اور اپنے آپ کو احادیثِ مُبارکہ میں بیان کردہ نماز کے فضائل و برکات کا حقدار بنائیں ۔سرکارِ مدینہ ،سُرورِ قلب و سینہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے نمازقائم رکھنے اور نمازِ باجماعت کے لئے مسجد میں حاضر ہونے کی بارہا ترغیب بھی دِلائی اور اس کے فضائل بھی بیان کئے۔ آئیے ترغیب کے لئے چند احادیثِ مُبارکہ سُنتے ہیں۔

        حضرتِ سَیِّدُنا ابُو ہُرَیْرہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ  سے روایت ہے کہ رسولِ کریم،رؤفٌ رَّحیم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا: اَحَبُّ الْبِلَادِ اِلَی اللهِ مَسَاجِدُھَا وَ اَبْغَضُ الْبِلَادِ اِلَی اللهِ اَسْوَاقُھَا، آبادیوں میں اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  کے نزدیک سب سے پیاری جگہ مسجدیں اور سب سے بُری جگہ بازار ہیں۔([2])

حضرتِ سَیِّدُنا ابُو ہُرَیْرہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ  سے مروی ہے کہ حُضُورِ اکرم،نُورِ مُجَسَّم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا:مَنْ غَدَا اِلَى الْـمَسْجِـدِ اَوْ رَاحَ اَعَـدَّ اللهُ لَـه ٗ فِی الْـجَـنَّةِ نُزُلًا كُلَّـمَا غَدَا اَوْ رَاحَ،جو شَخْص صبح و شام مسجد میں جائے تو جتنی مرتبہ بھی جائے گا،اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  اُس کے لئے جنّت میں مہمانی تیّار فرمائے گا۔([3])

رسولُ الله صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَنے ارشاد فرمایا:سَبْعَةٌ يُظِلُّهُمُ اللهُ فِى ظِلِّهٖ يَوْمَ لاَ ظِلَّ اِلاَّ ظِلُّه ٗ،

 



[1]نسائی، کتاب عشرةالنساء، باب حب النساء، ص۶۴۴، حدیث:۳۹۴۶

[2] مسلم،کتاب المساجد الخ،باب فضل الجلوس فی مصلاہ الخ،ص ۳۳۷،حدیث:۶۷۱

[3] مسلم،کتاب المساجد... الخ، باب المشي الی الصلاۃ... الخ، ص۳۳۶،حديث: ۶۶۹