Book Name:Allah Walon ki Namaz

(6) رکعت بلکہ آٹھ (8)رکعت بھی پڑھ لِیا کرتے تھے۔([1])

ہو جائیں مولا مسجدیں آباد سب کی سب

سب کو نَمازی دے بنا یا ربِِّ مصطَفٰے

(وسائلِ بخشش)

(2)وہ لکڑی کہاں ہے؟

حضرتِ سیِّدُنا ابُوالاَحْوَص رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ بیان کرتے ہیں کہ حضرتِ سیِّدُنا مَنْصُور بن مُـعْـتَمِر رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کی پڑوسن نے اپنے والد صاحب سے پُوچھا:اَبّاجان!حضرتِ سیِّدُنا مَنْصُور رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کی چھت پر ایک لکڑی تھی وہ کہاں گئی؟اُنہوں  نے بتایا:بیٹا! وہ (لکڑی نہیں تھی بلکہ خود)حضرتِ سیِّدُنا مَنْصُور رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ تھے جو رات کو قِیام کِیا کرتے تھے۔([2])اِنہی کے بارے میں حضرتِ سیِّدُنا عَلاء بن سالِم عَبدی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ بیان کرتے ہیں کہ حضرتِ سیِّدُنا مَنْصُور بن مُـعْـتَمِر رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ اپنی چھت پر نماز پڑھا کرتے تھے۔ جب آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کا اِنتقال ہوگیا تو ایک لڑکے نے اپنی ماں سے پُوچھا:امّی جان!فُلاں کی چھت پر کھجور کا تَنا تھا وہ دِکھائی نہیں دے رہا؟ماں نے کہا:بیٹا! وہ کوئی تَنا نہیں تھا بلکہ حضرتِ سیِّدُنا مَنْصُور عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْغَفُوْر تھے جو (عبادت کِیا کرتے تھے اوراب)اِنتقال  فرما گئےہیں۔([3])

میں پانچوں نَمازیں پڑھوں باجماعت

ہو توفیق ایسی عطا یاالٰہی

(وسائلِ بخشش)


 

 



[1] حیاتِ اعلیٰ حضرت،۱/۱۵۳بتغیر

[2] حلیۃ الاولیاء،منصوربن معتمر،ص۴۶، رقم:۶۲۶۹

[3] حلیۃ الاولیاء،منصوربن معتمر،ص۴۶،رقم:۶۲۶۰