Book Name:Hasad ki Tabahkariyan aur Ilaj

ہے کہ عمامے کا پہلا پیچ سر کی سیدھی جانب جائے۔ (فتاوٰی رضویہ ج22ص199) ٭خاتَمُ الْمُرْسَلین، رَحْمَۃٌ لّلْعٰلَمِیْن صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے مُبارَک عِمامے کا شِملہ عُمُوماً پُشت(یعنی پیٹھ مُبارَک) کے پیچھے ہوتا تھا اور کبھی کبھی سیدھی جانب، کبھی دونوں کندھوں کے دَرْمِیان دو شِملے ہوتے، اُلٹی جانب شِملہ لٹکاناخِلافِ سُنَّت ہے۔ (اشعۃ اللّمعات ج3ص582) ٭ عمامے کے شِملے کی مِقْدارکم اَزْ کم چار اُنگل اور ٭زِیادہ سے زِیادہ(آدھی پیٹھ تک یعنی تقریباً) ایک ہاتھ۔ (فتاوٰی رضویہ ج22 ص182)(بیچ کی اُنگلی کے سرے سے لیکر کُہنی تک کا ناپ ایک ہاتھ کہلاتا ہے) ٭ عمامہ قبلہ رُو کھڑے کھڑے باندھئے۔ (کَشْفُ الاِلْتِباس فِی اسْتِحْبابِ اللِّباس ص38) ٭ عمامے میں سُنَّت یہ ہے کہ ڈھائی گز سے کم نہ ہو، نہ چھ گز سے زِیادہ اور اس کی بندِش گنبد نُما ہو۔ (فتاوٰی رضویہ ج22ص186)  ٭عمامے کو جب از سر ِنو باندھنا ہوتو جس طرح لپیٹا ہے اسی طرح کھولے اوریک بارگی زمین پر نہ پھینک دے۔ (عالَمگیری ج5 ص330) ٭اگرضرورتاً اتارا اور دوبارہ باندھنے کی نیّت ہوئی تو ایک ایک پیچ کھولنے پر ایک ایک گُناہ مِٹا یا جا ئے گا۔(مُلَخَّص ازفتاوٰی رضویہ مُخَرَّجہ ج6ص214) ٭ مُحَقِّق عَلَی الِاْطلاق، خاتِمُ المُحَدِّثین ،حضرتِ علّامہ شیخ عبدُالحقّ مُحَدِّث دِہلَویعَلَیْہِ رَحمَۃُ اللّٰہ ِالْقَوِی فرماتے ہیں: دَسْتارِمُبارَک آنْحَضرَت صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ دَر اَکْثَر سَفَید بُوْد وَگاہَے سِیاہ اَحیاناً سَبْز۔ یعنی نبیِّ اکرم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّمکا عمامہ شریف اکثر سفید ،کبھی سِیاہ اور کبھی سبز ہوتا تھا۔ (کَشْفُ الاِلْتِباس فِی اسْتِحْبابِ اللِّباس لِلشَّیْخ عبدالْحَقّ الدّھلَوی ص38) اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّ سبز رنگ کا عمامہ شریف بھی سبز سبز گُنبد کے مکین، رَحْمۃٌ لِّلْعٰلَمِیْن صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے سرِ اَنور پر سجایا ہے، دعوتِ اسلامی نے سبزسبز عمامے کو اپنا شِعار بنایا ہے، سبز سبز عمامے کی بھی کیا بات ہے ! میرے مکّی مَدَنی آقا، میٹھے میٹھے مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے روضۂ اَنْور پر بنا ہوا جگمگ جگمگ کرتاگُنبد شریف بھی سبز سبز ہے! عاشقانِ رَسُول کو چاہئے کہ سبز سبز رنگ کے عمامے سے ہر وَقْت اپنے سرکو '' سر سبز '' رکھیں اور سبز رنگ بھی '' گہرا'' ہونے کے بجائے ایسا پیاراپیارا اور نکھرا نکھرا سبز ہو کہ دُور دُور سے بلکہ رات کے اندھیرے میں بھی سبز سبز گنبد کے سبز سبز جلووں کے طفیل جگمگاتا نور برساتا نظر آئے۔