Book Name:Naza ki Sakhtiyan

مذہب ہے۔ بائیں جانِب والا شیطان مرنے والے کی ماں کی صورت میں آتا ہے اور کہتا ہے: میرے لال! میں نے تجھے اپنے پیٹ میں رکھا، اپنا دودھ پلا یا اوراپنی گود میں پالا ہے۔ پیارے بیٹے !میں نصیحت کرتی ہوں، یہودی مذہب اِختیار کرکے مرنا کہ یِہی سب سے اعلیٰ مذہب ہے۔

فکرِ معاش بَدْ بَلا ہَولِ مَعاد جاں گزا
لاکھوں بَلا میں پھنسنے کو رُوح بدن میں آئی کیوں

 (حدائق بخشش شریف)

جس کو بربادیٔ ایمان کا خوف نہ ہو گا۔۔۔

    میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! کاش !ایمان کی سَلامتی کی مدنی سوچ نصیب ہو جائے ،صَدکروڑ کاش! ہر وَقْت بُرے خاتمے کے خوف سے دل گھبراتا رہے ، دن میں بار بار توبہ و اِسْتِغْفار کا سلسلہ رہے۔اللہُ  غَفّار عَزَّ  وَجَلَّ کے دربارِ کرم بار سے اِیمان کی حِفَاظَت کی بھیک مانگنے کی رَٹ جاری رہے۔تشویش اور سخت تشویش کی بات یہ ہے کہ جس طرح دُنْیوی دولت کی حِفَاظَت کے مُعامَلے میں غفلت، اس کے ضِیاع ( یعنی ضائع ہونے) کاسبب بن سکتی ہے،اسی طرح بلکہ اس سے بھی زِیادہ سخت مُعامَلہ اِیمان کا ہے۔ چُنانچہ دعوتِ اسلامی کے اِشاعتی ادارے مکتبۃُ المدینہ کی مطبوعہ 561 صفحات پر مُشْتمل کتاب،''ملفوظاتِ اعلیٰ حضرت'' صفْحہ 495پر میرے آقا اعلیٰ حضرت،امامِ اہلسنَّت،مولیٰنا شاہ امام احمد رضا خان عَلَیْہِ رَحمَۃُ الرَّحْمٰن کا ارشاد ہے: علمائے کرام فر ماتے ہیں:''جس کوسَلْبِ ایمان کا خوف نہ ہو ، نَزع کے وَقْت اس کا اِیْمان سَلْب ہوجانے کا شدید خطرہ ہے۔''