Book Name:Sachay Aashiq e Rasool ki Phechan

ہمیں بھی حُضُور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کی سچی  مَحَبَّت نصیب ہوجائے اور آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کی نامُوس کی خاطِر جان ومال لُٹانے والے بن جائیں۔ پھر ہم نے سُنا کہ ایک عاشِقِ صادِق میں  کیا کیانشانیاں ہوتی ہیں ۔ان علامتوں میں سے ایک علامت اطاعتِ رسول ہے۔صَحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان  میں مَحَبَّت کی یہ علامت بھی کامل طور پر موجود تھی ،یہ حضرات ہرہر مُعامَلے میں حُضُور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کی پَیْروی کو لازِم جانتے تھے، یہاں تک کہ سرکار صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ نے جس کام کو کِیا اور اسے کرنے کا حکم نہیں دیا یہ نُفُوسِ قُدْسِیّہ عِشْقِ و مَحَبَّت  میں اس کام کو بھی سَعادَت سمجھتے ہوئے بجالاتے تھے ۔ایک ہم ہیں کہ آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کی پیاری پیاری سُنّتوں کو چھوڑکر مَغْرِبی تہذیب کے دِلْدَادَہ بنے پھرتے ہیں حالانکہ سُنّت میں حکمت اور ہمارے لیے باعثِ رَحْمت ہے۔اِس پُرفِتَن دَوْر میں طرح طرح کی سُنّتیں سیکھنے اور عمل کا جَذبہ پانے کیلئے دعوتِ اسلامی کا مدنی ماحول کسی  نِعْمت سے کم نہیں ،آپ  بھی اس مدنی ماحول سے وابستہ ہوکر عاشقانِ رسول کے ساتھ مدنی قافلوں میں سَفر کی بَرَکت سے خُوب خُوب سُنَّتیں  سیکھ کر عمل کا جَذبہ پاسکتے ہیں۔پھر ہم نے مَحَبَّت کی ایک اورعلامت تَعْظِیْمِ رَسُول کے مُتَعَلِّق سُنا کہ صَحابۂ کرام  عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان حضور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کی بے حد تَعْظِیْم  کِیا کرتے  تھے جیساکہ حضرت علی شیرِخُدا کَرَّمَ اللّٰہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم کے بارے میں سُنا کہ آپ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ  نے تَعْظِیْمًا رَسُولُ اللہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کا نامِ مُبَارَک  مٹانے سے انکار کردیا ۔اس کے بعد ہم نے ذِکْرِمُصطفٰےکے بارے میں سُنا کہ یہ بھی مَحَبَّت کی علامتوں میں سے ایک اَہَم علامت ہے کیونکہ جو جس سے مَحَبَّت کرتا ہے تو ہر بات میں اس کا تَذکرہ کرتاہے،  اگرہم بھی عشقِ رَسُول کا دَم بھرتے ہیں تو زِیادہ سے زِیادہ آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کا ذِکْرِ خَیْر کرنا چاہیے،آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کی پاکیزہ عادات کا تذکرہ کرناچاہیے،آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کی ذاتِ بابَرَکات پر