Book Name:Faizan e Aala Hazrat

تھا۔  اس کے بعد ہم نے آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہکی چند عاداتِ مُبارکہ کے مُتعلِّق سُنا کہ آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہکا معمول تھا کہ قہقہہ نہ لگاتے،مسواک استعمال فرماتے اور لَین دَین کے لیے ہمیشہ سیدھا ہی استعمال فرماتے ۔اللہ عَزَّ  وَجَلَّ     ہمیں بھی سُنَّت کے مُطابق ہر کام کرنے کی توفیق عطافرمائے ۔ پھر میں نے آپ کو یہ بھی بتایا کہ اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ مسجد کا بہت زیادہ اَدب کیا کرتے،یہا ں تک کہ مسجد میں ایڑی اور انگوٹھے کے بل چلا کرتے تھے تاکہ پاؤں کی دھمک سے آواز نہ پیدا ہونے پاۓ۔ ہمیں بھی چاہیے کہ موبائل ٹیون سے نمازیوں کو تکلیف پہنچانے  نیز بلاوجہ مسجد میں شور مچانے کے بجائے زیادہ سے زیادہ عبادت اور قرآن پاک کی تلاوت میں مشغول رہیں۔ اس کے بعد ہم نے آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کے عشقِ رسول صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے مُتعلِّق سُنا کہ آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہنہ صرف سرورِ کائنات،فخرِ موجودات صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمسے بے پناہ مَحَبَّت  کیا کرتے تھے بلکہ پیارے آقا صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمسے مَنْسوب ہرشے سے بھی مَحَبَّت فرماتے تھے۔اللہعَزَّ  وَجَلَّ    ہمیں بھی اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کے صدقے نبیِّ کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم کاسچاعشق عطافرمائے اورآپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم کی سُنَّتوں پر عمل کرتے ہوئے  زندگی بسرکرنے کی توفیق عطافرمائے ۔

اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم

مولا بہر ’’ حدئق بخشیش‘‘     بخش عطّار کو بِلا پُرش

خُلْد میں کہتا جائے گا      واہ کیا بات  اعلٰی حضرت کی

صَلُّوا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد