Book Name:Faizan e Khadija tul Kubra

بھی اس سے محبت فرما([1])*اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہنقل کرتے ہیں:پہلے غوث اعظم خود حضور امام حسن رَضِیَ اللہُ عنہ ہوئے اور درمیان میں صرف شیخ عبدُالقادر رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ اور آخِر میں حضرت امام مہدی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ ہوں گے۔([2])

ہاتھوں ہاتھ ضرورت پوری کردی

پیارے اسلامی بھائیو! امام حسن مجتبیٰ رضی امام حسن مجتبیٰ رَضِیَ اللہُ عنہبے شمار خوبیوں والے ہیں، آپ کی پاکیزہ سیرت سے ہمیں بہت سارے سبق ملتے ہیں، آپ کا ایک بہت ہی پیارا وصف سخاوت ہے۔ آپ غریبوں، بے کسوں، مسکینوں، سے بہت پیارا فرماتے، ان کے کام آتے، ان کی ضروریات پوری کر دیا کرتے تھے، آپ کے درِ پاک سے کوئی سوالی خالی ہاتھ نہیں جاتا تھا، احیاء العلوم میں ہے :ایک مرتبہ حضرت امام حسن مجتبیٰ رَضِیَ اللہُ عنہ کی خدمت میں ایک سوالی حاضر ہوا اور اس نے تحریری درخواست پیش کی۔ آپ رَضِیَ اللہُ عنہ نے بغیر پڑھے فرمایا: تمہاری ضرورت پوری کی جائے گی۔عرض کی گئی :اے نواسۂ رسول رَضِیَ اللہُ عنہ !آپ نے اس کی درخواست پڑھ کر جواب دیا ہوتا۔ ارشاد فرمایا: جب تک میں اس کی درخواست پڑھتا وہ میرے سامنے ذِلَّت کی حالت میں کھڑا رہتا پھر اگر اللہ پاک مجھ سے پوچھتا کہ تو نے سوالی کو اتنی دیر کھڑا رکھ کر کیوں ذلیل کیا ؟ تو میں کیا جواب دیتا؟ ([3])

وہ حسن مجتبیٰ، سیّد الاسخیا                                                                                                   راکِبِ دوشِ عزت پہ لاکھوں سلام([4])

مفہوم:امامِ حسن مجتبیٰ رَضِیَ اللہُ عنہ جو سخیوں کے سردارہیں،جو پیارے آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم


 

 



[1]... ترمذی، ابواب المناقب...الخ، صفحہ:858، حدیث:3791۔

[2]... فتاویٰ رضویہ، جلد:28، صفحہ:392۔

[3]... احیاء علوم الدین، کتاب ذم البخل...الخ،بیان فضیلۃ السخاء، جلد:3، صفحہ:304۔

[4]...حدائقِ بخشش، صفحہ:309۔