Book Name:Faizan e Khadija tul Kubra

محبّت کرتی تھیں۔ آپ نے پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم پر اپنا مال بھی قربان کیا، اپنی زندگی بھی آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے لئے وقف کر دی اور قدم قدم پر آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی خدمت بھی کرتی رہیں۔

اِبتِداءِ اِسلام میں حضرت خدیجہ رَضِیَ اللہُ عنہا کا کِردار

پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی عمر مبارک 40برس تھی، رَمَضَانُ الْمُبَارَک کے مہینے میں آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم پر پہلی وحی نازِل ہوئی۔([1])اس موقعے پر حضرت خدیجۃُ الکبریٰ رَضِیَ اللہُ عنہانے مثالی کِردار ادا کیا، رسولِ نامدار، شفیع روزِ شمار صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی زوجیت میں آنے سے لے کرآخری دم تک رات دن قدم بہ قدم آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کا ساتھ دیا۔ غارِ حرا میں پہلی وحی نازِل ہونے کے بعد جب آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم حضرت خدیجہ رَضِیَ اللہُ عنہاکے پاس اس حال میں تشریف لائے کہ آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کا قلبِ اقدس کانپ رہا تھا تب حضرت خدیجہ رَضِیَ اللہُ عنہانے آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی خوب حوصلہ افزائی کی اور عرض کیا: اللہ پاک کی قسم!اللہ پاک کبھی آپ کو رُسوا نہ کرے گا کیونکہ آپ صلہ رحمی کرتے، کمزوروں کا بوجھ اُٹھاتے، محتاجوں کے لئے کماتے، مہمان نوازی کرتے اور راہِ حق میں مشکلات برداشت کرتے ہیں۔

جب سرکارِ عالی وقار، محبوبِ ربِّ غفّارصَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے اللہ پاک کے حکم سے اِعْلانِ نبوت فرمایا، لوگوں کو صِرْف ایک سچّے خُدا، اللہ ربُّ العالمین کی عبادت کی طرف بُلایا تو بجائے اس کے کہ لوگ آپ کی دعوت کو قبول کرتے، آپ کی پکار پر لبیک کہتے، اَہْلِ مکہ نے الٹا آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم پر مصائب و آلام کے پہاڑ توڑنے شروع کر دئیے، آپ کی


 

 



[1]... مواہب ُاللَدُنيہ،مقصد الاول، دقائق حقائق بعثتہ،جلد:1،صفحہ:103 ملتقطًا۔