Book Name:Jannat Mein Aaqa Ka Parosi

صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم    کا پڑوس بھی نصیب ہو جائے۔ ہم اپنی اس تمنّا کو پُورا کرنے، اس عظیمُ الشّان نعمت کے حق دار بننے کے لئے کیا کر سکتے ہیں؟ اس کے لئے آج ہم اُن نیک اَعْمال کا ذِکْر سنیں گے، جن پر جنّت میں آقا صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم    کا پڑوس ملنے کی خوشخبری سُنائی گئی ہے۔ سب سے پہلے آئیے! ایک ایمان افروز حدیثِ پاک سنتے ہیں:

جنّت میں پڑوسی مجھے تم اپنا بنانا

حضرت رَبِیعَہ اسلمی رَضِیَ اللہ عنہ صحابئ رسول ہیں، اَصْحابِ صُفَّہ میں سے ہیں، رسولِ ذیشان، مکی مَدَنی سلطان صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم    کے خادِم تھے، سَفَر و حضر میں آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  کے ساتھ رہنے کا شرف پاتے تھے۔ آپ فرماتے ہیں: میں پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم    کے حجرہ شریف کے قریب ہی رات گزارتا تھا (تاکہ وُضو کیلئے پانی یا مسواک وغیرہ کسی چیز کی حاجت ہو تو پیش کر سکوں)،آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم    کی عادتِ کریمہ تھی کہ رات کو جب بیدار ہوتے تو پڑھتے:سُبْحٰنَ اللہ رَبِّ الْعٰلَمِیْن،سُبْحٰنَ اللہ وَبِحَمْدِہٖ ([1])

ایک مرتبہ کا واقعہ ہے، تاجدارِ دوجہاں صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم    نیند سے بیدار ہوئے تو میں وُضُو کے لئے پانی اور مسواک وغیرہ لے کر حاضِر ہو گیا۔(میری یہ خِدْمت دیکھ کر دریائے کرم جوش پر آ گیا، سخیوں کے سخی، مکی مَدَنی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم    نے عطاؤں کا دروازہ کھولتے ہوئے) فرمایا: سَلْ! اے رَبِیعَہ! مانگو! میں نے عرض کیا: اَسْاَ   لُکَ مُرَافَقَتَکَ  فِیْ الْجَنَّۃِ یعنی یَارَسُوْلَ اللہ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم   !میں آپ سے جنّت میں آپ کا پڑوس مانگتا ہوں۔([2])

سائل ہوں ترا، مانگتا ہوں تجھ سے تجھی کو         معلوم ہے مجھ کو تری اِقرار کی عادت


 

 



[1]...نسائی،کتاب قیام اللیل و تطوع النہار،باب ذکر ما یستفتح بہ القیام،صفحہ:282،حدیث:1615۔

[2]...مسلم،کتاب الصلاۃ ،باب فضل السجود و الحث علیہ،صفحہ:184،حدیث:489ملتقطًا۔