Book Name:Jannat Mein Aaqa Ka Parosi

اسلامی کا ساتھ دیجئے! اللہ پاک نے جتنی ہمّت توفیق عطا فرمائی ہے، اس کے مطابق 2، 4، 10، 100، 200 یتیم بچوں کے ماہانہ اخراجات اپنے ذِمّے لے لیجئے! آپ کی دِی ہوئی رقم سے یتیموں کی کفالت ہوتی رہے گی،اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم! آپ کو ثواب ملتا رہے گا۔

یتیموں سے اچھے سلوک کی برکت

ایک بزرگ رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں: میں ابتدائی زندگی میں عادی شرابی اور بدکار تھا، میں نے ایک دن کسی یتیم کو دیکھا تو اس سے نہایت اچھا برتاؤ کیا جیسے باپ اپنے بیٹے سے کرتا ہے بلکہ اس سے بھی عمدہ سلوک کیا۔ جب میں سویا تو خواب میں دیکھا کہ جہنم کے فرشتے انتہائی بے دردی سے مجھے گھسیٹتے ہوئے جہنم کی طرف لے جا رہے ہیں، اسی دوران اچانک وہ یتیم درمیان میں آگیا اور کہنے لگا: اسے چھو ڑدو تاکہ میں ربِّ کریم  سے اس کے بارے میں گفتگو کرلوں مگر انہوں نے انکار کردیا، تب ندا آئی: اسے چھوڑ دو! ہم نے اس یتیم پر رحم کرنے کی وجہ سے اسے بخش دیا ہے، پھر میں جاگ پڑا اور اسی دن سے میں یتیموں کے ساتھ انتہائی باوقار سلوک کرتا ہوں۔([1])

اللہ پاک ہمیں رحمدِلی(Kindness) نصیب کرے اور ہم یتیموں، مسکینوں، بےکسوں کی دیکھ بھال کرنے والے، ان کے ساتھ خیر خواہی کرنے والے بن جائیں۔آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم۔

(4):بڑوں کا ادب، چھوٹوں پر شفقت

پیارے اسلامی بھائیو! جنّت میں آقا صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم    کا پڑوس دِلانے والا ایک نیک عمل بڑوں کا ادب کرنا اور چھوٹوں پر شفقت کرنا بھی ہے۔ جیسا کہ دکھی دلوں کے چین، سرورِ


 

 



[1]...مکاشفۃ القلوب ، باب فی الاحسان الی الیتیم واجتناب الظلم، صفحہ:343۔