Book Name:Buzurgon Ki Gheebat Say Nafrat

اسی طرح حضرت سَیِّدُنا حَزم رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں:حضرت سَیِّدُنا میمون رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  خود کسی کی غیبت کرتے اور نہ اپنے سامنے کسی کو غیبت کرنے دیتے بلکہ اگر کوئی غیبت کرنے کی کوشش کرتا تو اسے منع فرمادیتے اگر وہ باز آجاتا تو ٹھیک ورنہ آپ وہاں سے اُٹھ کھڑے ہوتے۔(حلیۃ الاولیاء،۳/۱۲۷،رقم:۳۴۱۸)

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!دیکھا آپ نے!اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کے نیک بندے مسلمان کی آبروریزی بالکل برداشت نہیں کرتے اور ایسی بیٹھکوں اور دعوتوں کوبھی ترک کر دیتے تھے،جہاں مسلمانوں کی غیبتوں کا سلسلہ ہو۔کیا کبھی ہم بھی کسی غیبتوں بھری دعوت یا بیٹھک سے ”واک آؤٹ“ہوئے ؟ہاں، وہاں سے اٹھ کر چل دینے سے پہلے اپنی بات کا وزن دیکھنا ہو گا یعنی اگر یہ ظنِّ غالِب ہوکہ سمجھانے سے غیبت کرنے والے توبہ کر لیں گے تب تو اُنہیں غیبت سے باز رکھنا،ہم پر واجِب ہو جائے گا اور اگر ایسی صورت نہیں تو جس طرح ممکن ہو ،غیبت سننے سے بچئے اور اگر فِتنہ و فساد کا خوف نہ ہو تو وہاں سے اُٹھ کر چل دیجئے۔البتہ سمجھانے اور اُٹھ کر جانے والے کے پاس اتناعلم ہونا ضَروری ہے، جس سے وہ یہ طے کر سکے کہ واقِعی گناہوں بھری غیبت ہورہی ہے۔اِس حکایت سے یہ بھی معلوم ہواکہ پیٹھ پیچھے کسی کو”موٹا“اور سُست“کہنا بھی غیبت میں داخل ہے۔موٹا اور سُست دونوں الگ الگ الفاظ (Words) ہیں یعنی اگر کسی بھاری بھرکم آدمی کو پیچھے سے بلا اجازتِ شرعی موٹا کہا،تب بھی غیبت ہے اِسی طرح بِلا اجازتِ شرعی پیچھے سے کسی کو ٭سُست٭ کاہل ٭ناکارہ٭ڈھیلا٭کام چور٭ نکمّا ٭ نکھٹّو ٭ گنوار٭ جاہل ٭ان پڑھ ٭کم عقل٭ احمق ٭بے وقوف ٭ نادان ٭ پگلا ٭ باؤلا ٭پاگل ٭ دیر سے سمجھنے والا٭ موٹی عقل والا وغیرہ کہنا بھی غیبت ہے۔

مِرے  سرپہ  عِصیاں کا  بار آہ  مولیٰ!                                   بڑھا   جاتا  ہے  دم  بدم  یاالٰہی