Book Name:ALLAH Malik Hai
وہ ہے مُنَزَّہ شرکت سے، پاک سکون و حرکت سے کام ہیں اس کے حکمت سے، کرتا ہے سب قدرت سے
لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہ اٰمَنَّا بِرَسُوْلِ اللّٰہ([1])
پیارے اسلامی بھائیو! مالِکِ کریم کی شان و عظمت کا اَندازہ لگائیے! وہ وَحْدَہٗ لَاشَرِیْک ہے، اکیلا ہی اتنی قدرت والا ہے جو زمین و آسمان اور اِس پُوری کائنات کا نظام چلا رہا ہے اور شان کیا ہے؟ فرمایا:
وَ لَا یَـُٔوْدُهٗ حِفْظُهُمَاۚ-وَ هُوَ الْعَلِیُّ الْعَظِیْمُ(۲۵۵)(پارہ:3، سورۂ بقرہ:255)
تَرجَمۂ کَنزالْعِرفَان:اور ان کی حفاظت اسے تھکا نہیں سکتی اور وہی بلند شان والا، عظمت والا ہے۔
یعنی اللہ پاک زمین کی بھی حفاظت فرماتا ہے، آسمانوں کی بھی حفاظت فرماتا ہے، شان یہ ہے کہ اِن کی حفاظت اللہ پاک کو تھکا نہیں سکتی ہے۔
علّامہ قُرْطَبی رحمۃُ اللہ علیہ نے تفسیر قُرْطَبی میں ایک روایت ذِکْر کی، لکھتے ہیں: ایک فرشتہ ہے جس کا نام ہے: حِزْقِیائِیْل۔ اس کے 18 ہزار پَر ہیں اور ہر پَر کی لمبائی چوڑائی 500 سال کی راہ ہے۔
یعنی تیز رفتار گھوڑا 500 سال تک دوڑتا رہے، جتنا فاصلہ طَے کرے گا، حضرت حِزْقِیائِیْل علیہ السَّلام کا ایک پَر اِتنا بڑا ہے اور ان کے ایسے 18 ہزار پَر ہیں۔ ایک مرتبہ ان کے دِل میں آیا کہ کیا پُورے کے پُورے عرشِ اِلٰہی کا نظّارہ کیا جا سکتا ہے...؟
ہمارے ہاں بھی ہوتا ہے نا؛ بعضوں کو دُنیا دیکھنے کا شوق اُٹھتا ہے، اللہ پاک نے مال دیا