Book Name:ALLAH Malik Hai
تَرجَمۂ کَنزالْعِرفَان:جب ہم کوئی آیت مَنْسُوْخ کرتے ہیں یا لوگوں کو بُھلا دیتے ہیں تو اُس سے بہتر یا اُس جیسی اور آیت لے آتے ہیں۔ (اے مخاطَب!) کیا تجھے مَعْلُوم نہیں کہ اللہ ہر شے پر قادر ہے، کیا تجھے مَعْلُوم نہیں کہ آسمانوں اور زمین کی بادشاہی اللہ ہی کے لئے ہے اور اللہ کے مقابلےمیں تمہارا نہ کوئی حمایتی ہے اور نہ ہی مددگار۔
صَلُّوا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے اسلامی بھائیو! ہم نے پارہ: 1، سُورۂ بقرہ، آیت:106 اور 107 سننے کی سَعَادت حاصِل کی۔ ان 2آیات میں ایک اَہَم مسئلہ بیان ہوا ہے، جسے مسئلۂ نَسْخ کہا جاتا ہے۔ یہ اَصْل میں یہود کا ایک اعتراض تھا، جس کا یہاں جواب دیا گیا۔ یہود مسلمانوں کو راہِ حق سے وَرْغلانے، پُھسْلانے کے لیے کہا کرتے تھے: دیکھو...!! مُحَمَّد صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ! پہلے ایک حکم دیتے ہیں، کچھ دِنوں کے بعد اُس حکم کو بدل کر نیا حکم دے دیتے ہیں۔ یہ کیسا دِین ہے...؟ اللہ پاک نے اِس مَقام پر یہود کے اِس اعتراض کا جواب دیا ہے۔
پہلے میں مسئلۂ نَسْخ کی مُخْتصَر وضاحت کر دیتا ہوں، پِھر آیات کی وضاحت اور ان سے ملنے والے سبق سیکھیں گے۔
مسئلۂ نَسْخ کی وضاحت
یہ ذِہن میں رکھیے کہ نَسْخ ایک خالِص علمی مسئلہ ہے، جو دَرْس و تدریس کے ذریعے ہی سمجھا جا سکتا ہے۔ چونکہ سوشل میڈیا پر اِس مسئلہ کو لے کر بعض مُلحدین(Atheists) اور بےدِین قسم کے لوگ کافِی واویلا مچاتے رہتے ہیں، لہٰذا مسئلۂ نَسْخ سے مُتَعلِّق صِرْف