ALLAH Malik Hai

Book Name:ALLAH Malik Hai

چلانے والا ہے، اتنی بڑی کائنات میں موجود مجھ جیسے بالکل چھوٹے سے ایک وجود کا  وہی مالِک ہے، وہی کارساز ہے، پھر بَھلا میرے کام کیونکر اَٹک سکتے ہیں۔

چوتھے آسمان کے فرشتے نے مدد کی

خادمِ رسول، حضرت انس بن مالِک رَضِیَ اللہ عنہ فرماتے ہیں: سُلطانِ دوجہان، رسولِ ذیشان  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  کے ایک صحابی رَضِیَ اللہ عنہ بہت متقی اور پرہیز گار تھے، وہ تجارت کیا کرتے تھے اور اپنا مال خرید و فروخت کے لیے ایک ملک سے دُوسرے ملک، ایک شہر سے دوسرے شہر لے جایا کرتے تھے، ایک مرتبہ وہ سامانِ تجارت لے کر سَفَر پر روانہ ہوئے، جب ایک جنگل میں پہنچے تو اچانک لوہے کی زِرہ پہنے اور اَسلحہ (تلوار وغیرہ) اُٹھائے ہوئے ایک ڈاکو سامنے آیا اور اُس نے آپ رَضِیَ اللہ عنہ کو روک کر کہا: اپنا سارا مال میرے حوالے کر دو اور قتل ہونے کے لیے تیار ہو جاؤ! یہ سُن کر صحابی رَضِیَ اللہ عنہ نے فرمایا: تمہیں مال چاہیے، میرا سارا مال لے لو اور مجھے جانے دو، مجھے قتل کرنے سے تمہیں کیا فائدہ ہو گا؟ ڈاکو بولا: میں تمہارا مال تَو لے ہی لُوں گا مگر تمہیں قتل بھی ضَرور کروں گا۔

اتنا کہنے کے بعد جب وہ ڈاکو حملہ کرنے کے لیے آگے بڑھا تو صحابئ رسول رَضِیَ اللہ عنہ نے کہا: اگر تم میرے قتل کا اِرادہ کر ہی چکے ہو تو مجھے تھوڑی مُہْلَت دو تاکہ میں اپنے رَبِّ کریم کی بارگاہ میں سجدہ کر لوں۔ ڈاکو بولا: جو کرنا ہے جلدی کرو، میں تمہیں قتل ضَرور کروں گا۔ اب صحابئ رسول رَضِیَ اللہ عنہ نے وُضو کیا، 4 رکعت نماز پڑھی، پھر سجدہ کی حالت میں اللہ پاک کی بارگاہ میں یُوں دُعا کی:

یَا وَدُوْدُ! یَا ذَاالْعَرْشِ الْمَجِیْد! یَا فَعَّالٌ لِّمَا یُرِیْدُ! اَسْئَلُکَ بِعِزِّکَ الَّذِیْ لَا یُرَامُ