Book Name:ALLAH Malik Hai
وَمُلْکِکَ الَّذِیْ لَایُضَامُ ، وَبِنُوْرِکَ الَّذِیْ مَلَاَ اَرْکَانَ عَرْشِکَ اَنْ تَکْفِیَنِیْ شَرَّ ھٰذَا اللِّصِّ، یَا مُغِیْثُ اَغِثْنِیْ! یَا مُغِیْثُ اَغِثْنِیْ! یَا مُغِیْثُ اَغِثْنِیْ!
ترجمہ: اے ودُود! اے عرشِ مجید کے مالِک! اے وہ کہ ہمیشہ جو چاہے کرنے والا ہے، تیری عِزَّت جس کی کوئی انتہا نہیں، میں تیری اسی عِزَّت کاواسطہ دیتا ہوں، اے ایسی بادشاہت کے مالِک! جس پر کوئی دباؤ نہیں ڈال سکتا، وہ نُور جس سے تیرا عرش روشن ہے، میں تجھے اُس نُور کا واسطہ دیتا ہوں، اے میرے پاک پروردگار! مجھے اِس ڈاکو کے شَر سے محفوظ فرما۔ اے مدد کرنے والے! میری مدد فرما، اے مدد کرنے والے! میری مدد فرما۔ اے مدد کرنے والے! میری مدد فرما۔
صحابئ رسول رَضِیَ اللہ عنہ نے بڑی عاجزی و اِنکساری کے ساتھ گِڑگِڑا کر 3 مرتبہ اس طرح دُعا کی، ابھی آپ دُعا سے فارِغ بھی نہ ہوئے تھے کہ اچانک ایک صاحِب گھوڑے پر سُوار، ہاتھ میں نیزہ لیے ظاہِر ہوئے اور ایک ہی وار میں ڈاکو کا کام تمام کر دیا۔ پھر وہ گھوڑے سُوار صاحِب صحابئ رسول رَضِیَ اللہ عنہ کے پاس آیا۔ صحابئ رسول رَضِیَ اللہ عنہ نے اُس آنے والے سے پوچھا: اے عظیم شخص! آج اس مصیبت میں تم نے میری مدد کی، تم کون ہو؟ سُوار نے کہا: میں اللہ پاک کے فرشتوں میں سے ایک فرشتہ ہوں اور چوتھے آسمان سے آپ کی مدد کے لیے آیا ہوں۔
جنّتی صحابی، حضرت انس بن مالک رَضِیَ اللہ عنہ فرماتے ہیں: جو شخص وُضو کرے اور 4رکعت نماز پڑھ کر انہی کلمات کے ذریعے دُعا کرے جن کلمات سے اُن صحابی رَضِیَ اللہ عنہ نے دُعا مانگی تو اُس کی دُعا قبول کی جاتی ہے۔([1])