$header_html

Book Name:ALLAH Malik Hai

اپنے معاملات رَبِّ کریم کے سِپُرْد کر دیجیے! اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم! کرم ہی کرم ہو جائے گا۔

بنی اسرائیل میں ایک عورت تھی، اس کے پاس ایک ہی مرغی تھی، ایک شخص نے وہ مرغِی چوری کر لی۔ عورت کو دُکھ تو بہت ہوا مگر اس نے صبر کیا اور اپنا معاملہ اللہ پاک کے سپرد کر دیا۔ صبر بھی ایسے کیا کہ چور کے خِلاف دُعا بھی نہ کی۔

وہ چور مُرغی لے کر گھر پہنچا، اسے ذَبَح کیا، اس کی کھال صاف کر رہا تھا کہ مرغِی کے پنکھ چور کے چہرے پر چپک گئے۔

یہ بڑی بدنامی کی بات تھی، ظاہِر ہے لوگ پنکھ چپکے ہوئے دیکھتے تو بُرا بھلا کہتے۔ چور نے بڑی کوشش کی مگر وہ پنکھ چہرے سے نہ ہٹے۔ آخر تھک ہار کر کسی عقلمند کے پاس پہنچا۔ اُس عقلمند شخص نے سارا مُعامَلہ سُنا۔ اِطمینان سے سُن کر اس نے ایک شخص کو عورت کے پاس بھیجا، یہ شخص اس عورت سے باتیں کرتا رہا، کہا: تمہاری مُرغی کہاں گئی؟ کہا: وہ تو چوری ہو گئی۔ کہا: تُو نے چور کے خلاف بددُعا نہیں کی۔ بولی: نہیں۔ یُوں وہ شخص مختلف باتیں کرتا رہا، کرتا رہا یہاں تک کہ عورت کو غُصَّہ آ گیا،اُس نے غُصّے میں آکر چور کے خلاف دُعا کر دی۔ جُونہی اُس نے دُعا کی، اُدھر چور کے چہرے سے پنکھ اُتر گئے۔

اس عقلمند شخص سے اس معاملے کا راز پوچھا تو بولا: پہلے اس عورت نے غصّہ نہیں کیا تھا، اُس نے اپنا معاملہ اللہ پاک کے سِپُرْد کر دیا تھا، چنانچہ اللہ پاک نے چور کو سزا دی، اب چونکہ اس عورت نے غُصَّہ کیا، مُعامَلہ رَبّ کے سپرد نہ کیا بلکہ خُود اپنا بدلہ لینے کی کوشش کی، لہٰذا اللہ پاک کی مدد شامِلِ حال نہ رہی۔([1])


 

 



[1]...عجائب بنی اسرائیل، صفحہ:119 بتغیرقلیل۔



$footer_html