Book Name:Data Hazoor Aur Adab Ki Taleem
برداشت کرتا رہا۔
بس اُن لوگوں کے اس رَوَیّے پر صبر ہی کی برکت سے اللہ پاک نے میری مشکل حل فرما دی۔ ([1])
جاہلوں کی جہالت پر صبر بھی ایک ادب ہے
پیارے اسلامی بھائیو! جاہلوں کی جہالت بھری باتوں پر صبر کرنا بھی آدابِ زِندگی میں سے ایک اَدَب ہے، ہمیں بہت مرتبہ ایسے لوگوں سے واسطہ پڑ جاتا ہے جو علم ، اخلاق اور آدابِ زندگی سے کوسوں دور ہوتے ہیں، بالخصوص نیکی کی دعوت دینے والے مبلغین کو ایسوں سے بہت واسطہ پڑتا ہے، حُضُور داتا گنج بخش علی ہجویری رحمۃ اللہ عَلَیْہ کی سیرتِ پاک سے دَرْس لیتے ہوئے ہمیں چاہئے کہ ایسے لوگوں کی باتوں، ان کی حرکتوں اور بُرے اَخْلاق پر صبر سے کام لیں، ان کی بُرائی کا جواب اچھائی سے دیں، یہ صبر بھی ایک نیکی ہے اور بہت مرتبہ اس صبر کی برکت سے بڑی بڑی مشکلات حل ہو جاتی ہیں۔ اللہ پاک اپنے محبوبِ کریم، رءوفٌ رَّحیم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کو فرماتا ہے:
خُذِ الْعَفْوَ وَ اْمُرْ بِالْعُرْفِ وَ اَعْرِضْ عَنِ الْجٰهِلِیْنَ(۱۹۹) (پارہ:9،سورۂ اعراف:199)
ترجَمہ کنزُ العرفان:اے حبیب!معاف کرنا اختیار کرو اور بھلائی کا حکم دو اور جاہلوں سے منہ پھیر لو۔
تفسیر صراطُ الجنان میں ہے: اس آیت میں نبی کریم، رءوف رَّحیم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کو 3 باتوں کی ہدایت فرمائی گئی: (1):جو مُجْرِمْ معذرت طلب کرتا ہوا آپ کے پاس آ ئے، اس پر شفقت و مہربانی کرتے ہوئے اسے معاف کر دیجئے(2):اچھے اور مفید کام کرنے کا