Book Name:Data Hazoor Aur Adab Ki Taleem
داتا حُضور رحمۃ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں: انسان کا غِذَا کے بغیر گزارہ نہیں، البتہ غِذا کے استعمال میں شرطِ اَدَب یہ ہے کہ کھانے پینے میں مبالغہ نہ کرے (یعنی بہت ڈَٹ کر نہ کھائے) کہ جو صرف پیٹ بھرنے ہی کی فِکْر میں رہتا ہے، اس کی قدر و قیمت وہی ہے جو پیٹ سے نکلتا ہے۔([1]) حضرتِ بایزید بسطامی رحمۃ اللہ عَلَیْہ سے کسی نے پوچھا:آپ بھوکا رہنے کی اتنی زیادہ تاکید کیوں کرتے ہیں ؟ فرمایا:اس لئے کہ اگر فرعون بھوکا رہتا تو ہرگز خُدائی کا دعویٰ نہ کرتا، اگر قارون بھوکا رہتا تو سرکشی نہ کرتا۔ ([2])
*کھانے کے آداب میں سے یہ بھی ہے کہ اکیلا نہ کھائے، جو کھائے دوسروں کو بھی کھانے میں شریک کرے *دسترخوان پر خاموش نہ بیٹھے (بلکہ موقع کی مناسبت سے اچھی اچھی باتیں کرتا رہے) *بِسْمِ اللہ پڑھ کر کھانا شروع کرے*کھانا، پانی یا برتن وغیرہ رکھنے اُٹھانے میں تہذیب کا خیال رکھے، ایسا انداز نہ اپنائے کہ لوگ ناپسند کریں *پہلا لقمہ نمکین غذا کا لے *دسترخوان پر بیٹھے ہوؤں پر ایثار کرے *سیدھے ہاتھ سے کھائے *دوسروں کے لقمے نہ تاڑے*لقمے چھوٹے لے اور خوب چبائے *کھانےمیں جلدی نہ کرے کہ اس سے بدہضمی پیدا ہوتی ہے اور یہ سُنّت کے بھی خِلاف ہے*کھانے سے فارغ ہو کر اللہ پاک کا شکر بجا لائے۔([3])
پیارے اسلامی بھائیو! آپ نے سنا کہ داتا حُضُور رحمۃ اللہ عَلَیْہ نے کیسے پیارے پیارے