Book Name:Aal e Nabi Ke Fazail - 3 Muharram 1447 Bayan
نے مجھ سے ارشادفرمایا:اے بشر! کیاتم جانتے ہوکہ اللہ پاک نے تمہیں تمہارے ہم زمانے کے اولیا سے زیادہ بلند مرتبہ کیوں عطا فرمایا؟ میں نے عرض کی : یا رسول اللہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ !میں نہیں جانتا۔توآپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشادفرمایا : اس لئے کہ تم میری سنت کی پیروی کرتے ہو، نیک لوگوں کی خدمت کرتے ہو، اپنے مسلمان بھائیوں کی خیرخواہی (یعنی انہیں نصیحت) کرتے ہو اور (سب سے بڑھ کر اہم بات) میرے صحابہ کرام اورمیرے اہلِ بیت اطہار (رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُم ) سے محبت کرتے ہو۔ یہی وہ سبب ہے کہ جس نے تمہیں نیک لوگوں کی منازل تک پہنچا دیاہے۔([1])
سُبْحٰنَ اللہ ! پیارے اسلامی بھائیو! غور فرمائیے!اَوْلادِ مصطفےٰ سے محبّت کی کیسی نِرالی شانیں ہیں، جو اس محبّت کے ساتھ دُنیا سے جائے، وہ شہید ہے، جو آلِ نبی کی محبّت کے ساتھ دُنیا سے جائے، اس کے لئے بخشش ہے، جو آلِ نبی کی محبّت کے ساتھ دُنیا سے جائے ، وہ کامِل ایمان والا ہے، جو آلِ نبی کی محبّت کے ساتھ دُنیا سے جائے اسے جنّت کی خوشخبری دی جاتی ہے، جو آلِ نبی کی محبت کے ساتھ دُنیا سے جائے، اسے عزّت کے ساتھ جنّت میں داخلہ ملے گا، جو آلِ نبی کی محبّت کے ساتھ دُنیا سے جائے، اس کی قبر میں جنّتی دروازے کھلیں گے، جو آلِ نبی کی محبّت کے ساتھ دُنیا سے جائے، رحمت کے فرشتے اس کی قبر پر زیارت کے لئے آتے ہیں اور جو آلِ رسول کے ساتھ محبّت کرنے والا ہے، اس کو پُل صِراط پر اَمَن دیا جائے گا۔ اللہ پاک ہمیں بھی یہ پاکیزہ محبّت نصیب فرمائے۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد