Book Name:Aal e Nabi Ke Fazail - 3 Muharram 1447 Bayan
یہ سُن کر حضرت امیر معاویہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے پوچھا: اے ابوعبد اللہ (یعنی امام حُسَین رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ )! آلِ مُحَمَّد کا گروہ کون ہے؟ فرمایا: وہ جو شَیْخَین یعنی ابو بکر و عمر کو، عثمانِ غنی کو(رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُم ) ، میرے والِدِ محترم مولیٰ علی(رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ ) کو اور اے مُعَاویہ!(رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ ) آپ کو بُرا بھلا نہ کہتا ہو، وہ آلِ مُحَمَّد کا گروہ ہے۔([1])
سُبْحٰنَ اللہ ! معلوم ہوا؛ جو صحابۂ کرام علیہمُ الرِّضْوَان کا بھی اَدَب کرتا ہے، چار یارانِ نبی کا بھی ادب کرتا ہے اور خالُ المؤمنین (یعنی سب مسلمانوں کے مامُوں جان) حضرت امیر معاویہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کے خِلاف بھی زبان نہیں کھولتا، وہ سچّا عاشقِ اَہْلِ بیت ہے۔
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
حضرت علامہ قاضِی عیاض مالکی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ شِفَا شریف میں نقل فرماتے ہیں:مالکِ کونین، نانائے حسنین صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا: آلِ مُحَمَّد کی معرفت (یعنی پہچان) دوزخ سے نجات ، ان سے محبت پُل صِراط پر آسانی اور ان کے ساتھ نیک سلوک کرنا عَذابِ الٰہی سے امان ہے۔([2])
محبت اہل بیت عزت میں اضافے کا سبب
حضرت ابو نصر بِشر بن حارث حافی رحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں: مجھے ایک بار خوا ب میں حضور نبی رحمت، شفیع امت صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی زیارت نصیب ہوئی، آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ