$header_html

Book Name:Aal e Nabi Ke Fazail - 3 Muharram 1447 Bayan

گا۔ اس سے معلوم ہوا کہ حُضُورِ اکرم، نُورِمُجَسّم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ   کی پاکیزہ اَزْواج اور آپ کی اَوْلادِ پاک گُنَاہوں سے پاک ہے۔([1])

تمام بُرے اخلاق سے پاک

صدر الافاضِل مفتی محمد نعیم الدین مراد آبادی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ فرماتے ہیں: یہ آیتِ کریمہ اہلِ بیتِ کرام کے فضائل کا منبع  ہے۔ اس سے اَہْلِ بیتِ پاک کی اعلیٰ خصوصیات   اور بلند شان و عظمت کا اِظْہار ہوتا ہے اور اس سے معلوم ہوتا ہے کہ اللہ  پاک نے اَہْلِ بیتِ پاک  کو تمام بُرے اَخْلاق سے پاک  رکھا ہے بلکہ ہر وہ چیز جو ان کے بلند مقام و مرتبے کے لائق نہ ہو، اللہ  پاک انہیں اس سے محفوظ رکھتا اور بچاتا ہے۔ ([2])

صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب!                  صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

اَہْلِ بیت میں کون کون شامِل ہیں؟

حضرت امام فخر الدین رازی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ بیان کی گئی آیت کے تحت فرماتے ہیں: اہلِ بیتِ اطہار کون ہیں، اس بارے میں اقوال مختلف ہیں۔ یہ کہنا اَوْلیٰ  ہےکہ سرورِ کائنات  صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ   کی تمام اولاد، آپ کی ازواجِ مطہرات اہلِ بیت ہیں۔ حضرت امام حسن و حسین رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُما  نیز حضرت مولا علی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ بھی ان ہی میں شامِل ہیں۔([3])

 پیارے اسلامی بھائیو! یہاں یہ بات خیال میں رہے کہ اَہْلِ بیتِ پاک گُنَاہوں سے محفوظ ہیں مَعْصُوم  نہیں ہیں کیونکہ مَعْصُوم صِرْف انبیا اور فرشتے ہی ہوتے ہیں۔ محفوظ کا مطلب


 

 



[1]...تفسیر نور العرفان، پارہ: 22، الاحزاب، زیرِ آیت:33۔

[2]...سوانح کربلا، صفحہ:82۔

[3]...تفسیر کبیر، پارہ: 22، الاحزاب، زیرِ آیت:33،  9/168۔



$footer_html