Book Name:Aal e Nabi Ke Fazail - 3 Muharram 1447 Bayan
صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی نِرالی شان ہے، آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ بےمثل وبےمثال ہیں، آپ کا خُون مبارک ناپاک نہیں ہے، کئی ایک صحابۂ کرام علیہمُ الرِّضْوَان نے جسمِ پاک سے نکلاہوا خُون مبارک پیا ہے اور پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اس سے منع نہیں فرمایا۔ شارِح بُخاری علامہ بدر الدین عینی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ مزید فرماتے ہیں: (آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے خون مُبَارَک کا حکم عام انسانوں جیسا نہیں اور) جس قول سے یہ لازِم آئے کہ حضور صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ عام انسانوں کے برابر ہیں، وہ کسی جاہِل، اَحْمق کے مُنْہ کی بات ہی ہو سکتی ہے، بھلا کہاں وہ عالی رتبہ! اور کہاں عام انسان...!! ([1])
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
پیارے اسلامی بھائیو! اَوْلادِ مصطفےٰ کی بھی کیا نِرالی شان ہے، یہ وہ بلند رُتبہ ہستیاں ہیں کہ ان کے نسب جیسا دُنیا میں کوئی نسب نہیں ہے۔ صحابئ رسول حضرت عبد اللہ بن عبّاس رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُما فرماتے ہیں: رسولِ ذیشان، مکی مدنی سلطان صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا: اللہ پاک نے مخلوق کو 2 قسموں میں تقسیم کیا تو مجھے اُن میں سے افْضل قسم میں رکھا، پِھر اُن 2 قسموں کو 3 قسموں میں تقسیم فرمایا تو مجھے ان 3 میں سے سب سے اَفْضل اور بہترین قسم میں رکھا، پِھر اُن 3 قسموں کے قبیلے بنائے تو مجھے سب سے اَفْضَل و اعلیٰ قبیلے میں رکھا، پِھر قبیلوں کو گھرانوں میں تقسیم فرمایا تو مجھے سب سے اَفْضَل اور بہترین گھرانے میں رکھا، چنانچہ اللہ پاک فرماتا ہے: ([2])