Book Name:Mohabbat e Ahle Bait Ki Fazilat - 2 Muharram 1447 Bayan
میں ٭میزان پر ٭پُل صِراط پر ہر جگہ کام آئے گا۔
پیارے اسلامی بھائیو! یہ صِرْف نسبتِ مصطفےٰ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ہی کا فیضان ہے، ساداتِ کرام یعنی پیارے آقا صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی قیامت تک آنے والی اَوْلادِ پاک...!! ان کو وہ شرف حاصِل ہیں کہ ہم (جو سیِّد نہیں ہیں) چاہے ہزاروں سال اللہ پاک کی بےریا عِبَادت کریں، ساری زندگی سجدے میں گزار دیں، ہمیں وہ والا شرف نصیب نہیں ہو سکتا، جو سیِّد زادوں کو حاصِل ہے کیوں...؟ اس لئے کہ سیِّد زادے پیارے نبی صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے جسمِ پاک کا حصّہ ہیں، ان کی رگوں میں دوڑنے والا خُون رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا ہے، ہم غیر سیِّدوں کو یہ شرف نصیب نہیں ہے۔
٭مثال کے طَور پر سیِّد زادے ( اللہ پاک مُعَاف فرمائے) چاہے بےنمازی ہی کیوں نہ ہوں، انہیں زکوٰۃ دینا حرام ہے، کیوں؟ اس لئے کہ زکوٰۃ مال کی میل ہے اور سیِّد زادے حُضُور صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی اَوْلاد ہونے کے سبب پاک ہیں، لہٰذا انہیں مال کی میل نہیں دی جا سکتی([1]) ٭ اللہ پاک نے سیِّدہ فاطمہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ ا کی اَوْلاد پر جہنّم حرام فرما دی ہے ٭قیامت کے دِن سب سے پہلے اِن کی شَفَاعت کی جائے گی([2]) ٭یہ پاک لوگ اَہْلِ زمین کے لئے