Book Name:Mohabbat e Ahle Bait Ki Fazilat - 2 Muharram 1447 Bayan
امان ہیں،([1]) جب تک سیِّد زادے دُنیا میں موجود ہیں، اس وقت تک قیامت نہیں آئے گی، کیونکہ قیامت بدترین لوگوں پر آئے گی اور ساداتِ کرام پاک تَرین لوگ ہیں([2]) ٭علّامہ محمود آلوسی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ نے بہت پیاری بات لکھی، فرماتے ہیں: ہم عام لوگ (جو سیِّد نہیں ہیں) جو بھی نیک کام کریں تو ضروری نہیں کہ اللہ پاک کی بارگاہ میں ہمارے اعمال قُبُول بھی ہو جائیں، رَد بھی کئے جا سکتے ہیں مگر یہ اَہْلِ بیتِ اَطہار کی شان ہے، یہ سیِّد زادوں کی خصوصیت ہے کہ یہ جو بھی نیک کام کریں ٭نمازیں پڑھیں ٭روزے رکھیں ٭صدقہ خیرات کریں، ان کے یہ نیک اَعْمال رَدّ نہیں ہوتے، رَبّ کے حُضُور قبول ہی قبول ہیں۔([3])
سُبْحٰنَ اللہ ! کیا شان ہے...!! کیا یہ نعمتیں کسی اور کو بھی حاصِل ہیں...؟ کیا یہ خصوصیات کسی دوسرے کو بھی دِی گئی ہیں...؟ نہیں دی گئیں...! سیِّد زادوں کو، اَہْلِ بیتِ پاک کو یہ خصوصیات کیسے حاصِل ہوئیں؟ کیا ان کی نمازوں کی وجہ سے؟ کیا ان کے روزوں کی وجہ سے؟ کیا ان کی عبادات کی وجہ سے؟ نہیں...!! نہیں...!! یہ فیضان صِرْف و صِرْف نسبتِ مصطفےٰ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا ہے، اَہْلِ بیت کو یہ خصوصیات، یہ انعامات عطا کئے گئے اس کی وجہ صِرْف یہ ہے کہ یہ پاک لوگ رسولِ اکرم، نورِ مُجَسَّم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے قرابَت دار ہیں۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد