Mohabbat e Ahle Bait Ki Fazilat - 2 Muharram 1447 Bayan

Book Name:Mohabbat e Ahle Bait Ki Fazilat - 2 Muharram 1447 Bayan

ہو گئی، امیر شخص نے اس پڑھے لکھے سے پوچھا: حضرت! آپ کا بیٹا بھی ہے؟ کہا: ہاں! بیٹا ہے۔ پوچھا: کیا وہ پڑھتا ہے؟ کہا: جی ہاں! پڑھتا ہے، فُلاں فُلاں کتاب پڑھ رہا ہے۔ امیر شخص نے ذرا چوٹ کرتے ہوئے کہا: تم نے اپنے بیٹے کے لئے ایسا بند و بست کیوں نہ کیا کہ جس سے وہ حُضُور صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی اَوْلاد میں سے ہو جاتا؟ پڑھا لکھا شخص جھنجھلا کر بولا: یہ شرف تو صِرْف  اللہ  پاک کی عنایت ہی سے مِل سکتا ہے، کتابوں سے تھوڑی نصیب ہوتا ہے؟ اب صاحِبِ محفل نے اُسے ڈانٹتے ہوئے کہا: اے کم عقل! جب تجھے یہ بات معلوم ہے تو تُو نے سیِّد صاحِب کے اُونچی جگہ بیٹھنے پر ناگواری کا اِظْہار کیوں کیا...؟ بےشک اَوْلادِ رسول ہونا وہ شرف ہے، جو کتابیں پڑھنےیا عبادتیں کرنے سے نہیں ملتا۔([1])

 اللہ  پاک ہمیں بھی ساداتِ کرام کا اَدَب و احترام کرنے کی توفیق نصیب فرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم ۔

اس وقت تک مومن نہیں ہوسکتا

سرکارِ نامدار، دوعالم کے مالِک و مختار صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا: لَا یُؤْمِنُ عَبْدٌ حَتّٰی اَکُوْنَ اَحَبَّ اِلَیْہِ مِنْ نَفْسِہٖ کوئی بندہ اس وَقت تک مؤمن نہیں ہو سکتا جب تک میں اس کو اس کی جان سے زِیادہ پیارا نہ ہوجاؤں،  وَتَکُوْنَ عِتْـرَ تِیْ اَحَبَّ اِلَیْہِ مِنْ عِتْـرَ تِہٖ اورمیری اَولاد اس کو اپنی اَولادسے پیاری نہ ہو،  وَذَاتِیْ اَحَبَّ اِلَیْہِ مِنْ ذَاتِہٖ اور میری ذات اسے اپنی ذات سے بڑھ کر محبوب نہ ہو،  وَیِکُوْنُ اَہْلِیْ اَحَبَّ اِلَیْہِ مِنْ اَہْلِہٖ اور میرے اہلِ بیت اسے اپنے


 

 



[1]...شرف المؤبد، فصل فی جملۃ آثار و قصص فی اکرام  السلف...الخ، صفحہ:105۔