Book Name:Mohabbat e Ahle Bait Ki Fazilat - 2 Muharram 1447 Bayan
معاوضہ طلب نہیں کرتا۔
یعنی اے میرے صحابہ! ٭میں نے تمہیں کلمہ پڑھایا ٭ تمہیں جَہالَت کے اندھیرے سے نکال کر اِسْلام کا نُور عطا کیا ٭تمہیں گمراہی کے گڑھے سے نِکال کر ہِدایتوں کا چَراغ بنا دیا ٭اب بھی دِن رات تمہیں دِین سِکھاتا ہوں ٭تمہاری بہتری، ترقی اور دُنیا و آخرت کی کامیابی کے لئے مَصْرُوف رہتا ہوں۔ اے میرے صحابہ! اس سب پر میں تم سے کوئی بدلہ نہیں چاہتا ٭نہ مجھے مال کی حاجَت ہے (کہ میں خُود قاسِمِ نعمت ہوں، جسے جو ملتا ہے، ہمارے ہی دَر کا صدقہ ملتا ہے) ٭ نہ مجھے بلند محلّات اور دُنیوی عیش و آرام کی چاہت ہے (کہ میں رَبّ کا مَحْبُوب ہوں، جنّت کا مالِک ہوں، مجھے اس دُنیا سے کیا غرض)۔
اِلَّا الْمَوَدَّةَ فِی الْقُرْبٰىؕ (پارہ:25، الشوریٰ:23)
تَرْجَمَۂ کَنْزُالْعِرْفَان:مگر قرابت کی محبّت ۔
یعنی میں تم سے اُجْرت کچھ نہیں چاہتا، ہاں! ایک بات ہے جو (تبلیغ و ہدایت کی اُجْرت نہیں مگر تم پر لازِم ضرور ہے، وہ یہ کہ) میرے قَرابَت داروں سے محبّت رکھو! ([1])
وَ مَنْ یَّقْتَرِفْ حَسَنَةً نَّزِدْ لَهٗ فِیْهَا حُسْنًاؕ-اِنَّ اللّٰهَ غَفُوْرٌ شَكُوْرٌ(۲۳) (پارہ:25، الشوریٰ:23)
تَرْجَمَۂ کَنْزُالْعِرْفَان:اور جو نیک کام کرے ہم اس کے لیےاس میں اور خوبی بڑھا دیں گے، بیشک اللہ بخشنے والا، قدر فرمانے والا ہے۔
آیتِ کریمہ کے اس حصّے کی ایک تفسیر، عُلَمائے کرام نے یہ فرمائی کہ جو بندہ نیکی کرے، کون سی نیکی؟ سرکارِ عالی وقار، مکی مَدَنی تاجدار صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے قرابَت داروں سے محبّت کی نیکی...!! یعنی جو اَہْلِ بیت سے محبّت کرے، اللہ پاک اسے مزید
[1]...تفسیر بیضاوی مع حاشیہ شیخ زادہ، پارہ:25، سورۂ شورٰی، زیر ِ آیت:23، جلد:7، صفحہ:420 و421 خلاصۃً۔