Book Name:Mohabbat e Ahle Bait Ki Fazilat - 2 Muharram 1447 Bayan
پارہ:25، سورۂ شُورٰی کی آیت: 23 ہے، حضرت عبد اللہ بن عبّاس رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ ما فرماتے ہیں: جب نبی رحمت، شفیعِ اُمّت صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ہجرت کر کے مدینہ منورہ تشریف لائے تو اَنْصار صحابۂ کرام علیہمُ الرِّضْوَان نے دیکھا کہ آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے پاس ظاہِری مال و اَسْبَاب کچھ بھی نہیں ہے۔
حالانکہ یہ آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فَقرِ اِختیاری تھا، آپ چاہتے تو پہاڑ سونے کے بَن کر آپ کے ساتھ چلتے مگر آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ دُنیا کو پسند نہیں فرماتے تھے۔
غرض یہ آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا اِخْتیاری فَقر تھا مگر اَنْصَار صحابۂ کرام علیہمُ الرِّضْوَان نے جب یہ اَنداز مُبارَک دیکھا تو دِل چاہا کہ آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی خِدْمت میں کچھ مالی تحفہ(Gift) پیش کیا جائے، چنانچہ انہوں نے آپس میں مِل کر بہت سارا مال جمع کیا اور لے کر بارگاہِ رسالت میں حاضِر ہو گئے، عرض کیا: یارسولَ اللہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ! ٭آپ ہی ہیں جن کی بدولت ہمیں ہدایت نصیب ہوئی ٭آپ ہی کے ذریعے ہم نے گمراہی سے نجات پائی ہے، یارسولَ اللہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ! یہ ہم خادِموں کی طرف سے معمولی سا نذرانہ ہے، قُبُول فرما لیجئے! اس موقع پر یہ آیتِ کریمہ نازِل ہوئی،([1]) اللہ پاک نے فرمایا:
قُلْ (پارہ:25، الشوریٰ:23)
تَرْجَمَۂ کَنْزُالْعِرْفَان:تم فرماؤ۔
کیا فرمانا ہے؟
لَّاۤ اَسْــٴَـلُكُمْ عَلَیْهِ اَجْرًا (پارہ:25، الشوریٰ:23)
تَرْجَمَۂ کَنْزُالْعِرْفَان:میں اس پر تم سےکوئی