Book Name:Hazrat Ibrahim Ke Waqiyat
حالتِ نماز میں ایک پتھر کی تعظیم سے نماز میں کوئی نَقْص نہیں آتا، نماز ٹوٹتی نہیں ہے، اس میں کوئی کمی نہیں آتی بلکہ نماز مکمل رہتی ہے تو بھلا خُود انبیائے کرام علیہمُ السَّلَام بلکہ نبیوں کے امام، رسولِ ذیشان صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کا خیال آنے سے نماز میں خَلَل کیوں آئے گا...؟ سچ یہی ہے کہ حالتِ نماز میں نبی کی تعظیم کا خیال آنے سے نماز ٹوٹتی نہیں بلکہ کامِل و اکمل ہو جاتی ہے۔
خیر! تبَرّکات کی بہت بَرَکات ہیں، اللہ پاک کے نبیوں، ولیّوں اور نیک لوگوں سے نسبت رکھنے والی چیزیں مُیَسَّر آئیں تو ان کی خوب تعظیم کرنی چاہئے۔ اللہ پاک ہمیں توفیق نصیب فرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام کا تعارف
پیارے اسلامی بھائیو! *حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام بہت اُونچے رُتبے والے نبی ہیں *اللہ پاک نے آپ کو اپنا خلیل بنایا، اسی لئے آپ کو خَلِیْلُ اللہ کہا جاتا ہے *حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام کے بعد جتنے انبیائے کرام علیہمُ السَّلَام تشریف لائے، سب آپ کی اَوْلاد سے ہوئے، اس لئے آپ کو ”اَبُوالْاَنْبِیَا (یعنی انبیاء کے والِد) بھی کہا جاتا ہے *حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام پہلے انسان ہیں جنہوں نے باقاعدہ اہتمام کے ساتھ مہمان کی مہمان نوازی فرمائی([1]) اس لئے آپ کا لقب ہے: اَبُو الضَّیْفَان یعنی مہمان نوازی کرنے والے۔([2]) *حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام کا حُلیہ