Book Name:Hazrat Ibrahim Ke Waqiyat
لئے سیکھنے کے بہت سارے سبق ہیں۔ پہلا سبق تو یہی کہ قیامت آنی ہے، ضرور آنی ہے، مرنے کے بعد ہمیں دوبارہ زندہ کیا جائے گا، ضرور کیا جائے گااور یہ بات اللہ پاک کے لئے کچھ بھی مشکل نہیں ہے۔ وہ خالِق و مالِک جَلَّ شَانُہٗ جو کُنْ فرما کر ہزاروں جہان پیدا فرما سکتا ہے، بھلا مُردَے زندہ کرنا، اس کے لئے کون سی مشکل بات ہے؟ اللہ پاک فرماتا ہے:
فَاِنَّمَا هِیَ زَجْرَةٌ وَّاحِدَةٌۙ(۱۳) فَاِذَا هُمْ بِالسَّاهِرَةِؕ(۱۴) (پارہ:30، اَلنّٰزِعٰت:13-14)
ترجمہ ٔکنزُالعِرفان: تو وہ (پُھونک)تَو ایک جھڑکنا ہی ہے، تو فوراً وہ کھلے میدان میں آ پڑے ہوں گے
اللہ! اللہ! یہ ہے اللہ پاک کی قدرت...!! غیر مُسْلِم اسے بہت مشکل سمجھتے تھے کہ گلی سڑی ہڈیوں میں جان کیسے ڈالی جا سکتی ہے؟ کیسے انہیں پِھر سے زندہ کیا جا سکتا ہے؟ اللہ پاک نے فرمایا: یہ تو صِرْف ایک جھڑکی ہو گی، بَس! صُوْر پُھونکا جائے گا، اسی وقت ہزاروں سال پُرانے مُردے بھی قبروں سے اُٹھ کھڑے ہوں گے۔([1])
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
اِیْمان میں کمال اور مضبوطی کا شوق
پیارے اسلامی بھائیو! پرندے زندہ ہونے والے اس قرآنی واقعہ سے ایک اَہَم ترین جو سبق ہمیں سیکھنے کو ملتا ہے، وہ ہے: اِیْمان میں کمال اور مضبوطی کا شوق۔
اتنا مَضْبُوط، اتنا کامِل و اکمل ایمان ہونے کے باوُجُود حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام کا شوق دیکھئے! آپ اس مَضْبُوط تَرِین ایمان کو مزید مَضْبُوط تَر کرنے کی خواہش رکھتے ہیں، اللہ کریم کی بارگاہ میں عرض کر رہے ہیں: