Hazrat Ibrahim Ke Waqiyat

Book Name:Hazrat Ibrahim Ke Waqiyat

(2)آدَمی کی کم عقلی ہےکہ وہ اپنے مہمان سے خدمت لے۔ (اَلْجامِعُ الصَّغِیر، ص۲۸۸، حدیث :۴۶۸۶) (3)سنّت یہ ہے کہ آدَمی مہمان کو دروازے تک رخصت کرنے جائے۔ ( ابن ماجہ، ۴/۵۲، حدیث: ۳۳۵۸)*مہمان کو چاہئے کہ اپنے میزبان کی مصروفیات اور ذِمّے داریوں کا لحاظ رکھے۔*صَدْرُا لشّریعہ حضرت مفتی محمد امجدعلی اعظمیرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہفرماتے  ہیں: مہمان کو چار باتیں ضَروری ہیں: (۱)جہاں بٹھایاجائے وہیں بیٹھے۔(۲) جو کچھ اس کے سامنے پیش کیا جائے اس پر خوش ہو،( یہ نہ ہو کہ کہنے لگے:اس سے اچھا تو میں اپنے ہی گھر کھایا کرتا ہوں یا اسی قسم کے دوسرے الفاظ)۔(۳)میزبان سے اجازت لئے بِغیروہاں سے نہ اُٹھے اور (۴)جب وہاں سے جائے تو اس کے لیے دُعا کرے۔(عالمگیری،۵/۳۴۴)

( اعلان )

مہمان نوازی کی بقیہ سنتیں اور آداب تربیتی حلقوں میں بیان کیے جائیں گے لہٰذا ان کو  جاننے کیلئے تربیتی حلقوں میں ضرور  شرکت  کیجئے ۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                      صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

دعوتِ اسلامی کے ہفتہ وار سُنَّتوں بھرے اِجْتِماع

 میں پڑھےجانے والے6 دُرودِ پاک اور 2دعائیں

(1)شبِ جُمعہ کادُرُود

اَللّٰہُمَّ صَلِّ وَسَلِّمْ وَبَارِکْ عَلٰی سَیِّدِنَا مُحَمَّدِ نِالنَّبِیِّ الْاُمِّیِّ

الْحَبِیْبِ الْعَالِی الْقَدْرِالْعَظِیْمِ الْجَاہِ وَعَلٰی اٰلِہٖ وَصَحْبِہٖ وَسَلِّمْ