Book Name:Hazrat Ibrahim Ke Waqiyat
خطرے کی بات یہ ہے کہ یہ فتنے ہر ایک کی پہنچ میں ہیں۔ پہلے دَور میں فتنے کم تھے اور پِھر حالت یہ تھی کہ ایک ملک یا ایک شہر میں فتنہ اُٹھتا تو دوسرے علاقوں میں اس کی خبر پہنچتے پہنچتے کئی مہینے اور سال لگ جایا کرتے تھے مگر اب سوشل میڈیا کا دور ہے، سائنس اور ٹیکنالوجی نے ترقی کر لی ہے، اب حالات ایسے ہیں کہ دُنیا کے ایک کونے میں کوئی فتنہ اُٹھتا ہے، چند سیکنڈ لگتے ہیں کہ دوسرے کونے تک اس کے اَثَرات پہنچ جاتے ہیں۔
یہ بہت حیرانی کی بات ہے، پہلے دَور میں فتنے کم تھے مگر ایمان بچانے کی فِکْر زیادہ تھی لیکن افسوس! آج فتنے زیادہ ہیں، ایمان لُٹ جانے کے مواقع بڑھ گئے ہیں مگر ایمان بچانے کی فِکْر بہت کم رہ گئی ہے۔
اے عاشقانِ رسول ! ہمارے پاس سب سے بڑی دولت ایمان ہے، اس کی حفاظت کرنا ہماری ذِمَّہ داری ہے اور یہ حفاظت کیسے ہونی ہے؟ ایمان کو مَضْبُوط کر کے...!!
یعنی ایمان کو اتنا پکّا کر لیں، اتنا پکّا کر لیں کہ چاہے کوئی کتنا ہی زَور لگا ڈالے مگر ہمارا ایمان کبھی بھی ڈگمگا نہ سکے۔ یہ کریں گے تو اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! اِیْمان کی حفاظت کرنے میں کافِی حد تک کامیاب ہو جائیں گے۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام اور حیا
پیارے اسلامی بھائیو! حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام کے پیارے پیارے اَوْصاف میں سے ایک وَصْف حیا بھی ہے۔ صحابئ رسول حضرت عبد اللہ بن عبّاس رَضِیَ اللہُ عنہ فرماتے ہیں: حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام بہت ہی حیا والے تھے۔ اتنی حیا فرماتے تھے کہ زمین آپ کے