Book Name:Hazrat Ibrahim Ke Waqiyat
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
سُبْحٰنَ اللہ! پیارے اسلامی بھائیو! کیا شان ہے حضرت ابراہیم خلیلُ اللہ عَلَیْہِ السَّلَام کی...!! آپ کی بکریوں کی بَرَکت سے کُنْوئیں جاری ہو گئے...!! واہ سُبْحٰنَ اللہ!
یہاں سے غور کیجئے! انبیائے کرام، اَوْلیائے کرام، اللہ پاک کا قُرْب رکھنے والے بندوں کے تبَرّکات میں کتنی طاقت ہوتی ہے...!! *ان تبَرّکات کی بَرَکت سے مشکلات ٹَل جاتی ہیں *پریشانیاں حل ہو جاتی ہیں *دِلوں کو سکون ملتا ہے *بیماریاں دُور ہوتی ہیں *اللہ پاک کے عذاب سے پناہ نصیب ہوتی ہے *ان تَبَرّکات کی تعظیم سے دِلوں میں تقویٰ پیدا ہوتا ہے *اور ان تَبَرّکات کی بَرَکت سے ایمان تازہ ہوتے ہیں۔
مقامِ ابراہیم کو مُصلّٰی بنانے کا حکم
بالخصوص حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام سے نسبت رکھنے والی چیزیں، آپ کے تبّرکات...!! ان کی تعظیم کا تو قرآنِ کریم میں باقاعِدہ حکم دیا گیا ہے۔ ارشاد ہوتا ہے:
وَ اتَّخِذُوْا مِنْ مَّقَامِ اِبْرٰهٖمَ مُصَلًّىؕ- (پارہ:1، البقرہ:125)
ترجمہ ٔکنزُالعِرفان: اور(اے مسلمانو!)تم ابراہیم کے کھڑے ہونے کی جگہ کو نماز کا مقام بناؤ
مقامِ ابراہیم کیا ہے؟ ایک پتھر ہے، حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام جب کعبہ شریف کی تعمیر فرما رہے تھے، جب کعبے کی دِیواریں اُونچی ہُوئیں تو آپ اس پتھر پر کھڑے ہوئے، یہ حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام کا معجزہ تھا کہ جیسے جیسے دِیواریں اُونچی ہوتی جاتی تھیں، یہ پتھر خود بَخُود اُوپر