Book Name:Sura Fatiah Fazail Aur Ramzan
اللہ فرماتا ہے: یہ میرے اور میرے بندے کے درمیان برابر ہے (کہ بندہ اللہ پاک کی عبادت کرتا ہے، اللہ پاک بندے کی مدد و نُصْرت فرماتا ہے)۔ پھر بندہ پڑھتا ہے:
اِهْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِیْمَۙ(۵) صِرَاطَ الَّذِیْنَ اَنْعَمْتَ عَلَیْهِمْ ﴰ غَیْرِ الْمَغْضُوْبِ عَلَیْهِمْ وَ لَا الضَّآلِّیْنَ۠(۷) (پارہ:1،سورۂ فاتحہ:5تا7)
ترجمہ کنزُ العرفان: ہمیں سیدھے راستے پر چلا ان لوگوں کا راستہ جن پر تو نے احسان کیانہ کہ ان کا راستہ جن پر غضب ہوا اور نہ بہکے ہوؤں کا۔
اللہ پاک فرماتا ہے: یہ میرے بندے کے لئے ہے اور میرے بندے کے لئے وہی ہے جس کا اس نے سُوال کیا۔([1])
سُبْحٰن اللہ!پیارے اسلامی بھائیو! غور فرمائیے! یہ کیسی عظیم فضیلت ہے۔ سورۂ فاتحہ کی 7 آیات ہیں، بندہ ایک ایک آیت پڑھتا جاتا ہے، اللہ پاک اسے سنتا بھی ہے اور ہر ہر آیت پر جواب بھی عطا فرماتا ہے۔ علَّامہ اِبْنِ رجب حنبلی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں: یہ (یعنی بندے کا سورۂ فاتحہ پڑھتے جانا اور اللہ پاک کا جواب عنایت فرماتے جانا، یہ) سورۂ فاتحہ کی خاص فضیلت ہے جو اس کے عِلاوہ کسی سُورت میں نہیں۔([2])
پیارے اسلامی بھائیو! سورۂ فاتحہ وہ عظیم سورت ہے کہ اس کی صرف 7 آیات میں پُورے قرآنِ کریم کا خلاصہ بیان کر دیا گیا ہے بلکہ حدیثِ پاک میں ہے: جس نے سورۂ