Sura Fatiah Fazail Aur Ramzan

Book Name:Sura Fatiah Fazail Aur Ramzan

فاتحہ کی تِلاوت کی وہ ایسے کہ جیسے اُس نے تورات، زبور، انجیل اور قرآنِ پاک (یعنی چاروں بڑی آسمانی کتابوں) کی تلاوت کی۔([1])

امام حسن بصری رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ سے روایت ہے: اللہ پاک نے 104 صحیفے نازِل فرمائے، ان 104 صحیفوں کے مضامین 4 بڑی آسمانی کتابوں  تورات، زبور، انجیل اور قرآنِ کریم میں بیان فرما دئیے، پھر تورات، زبور اور انجیل کے سارے عُلُوم قرآنِ مجید میں بیان فرما دئیے اور پُورے قرآنِ مجید کے تمام عُلوم  سورۂ فاتحہ میں جمع فرما دئیے، پَس جس نے سورۂ فاتحہ کی تفسیر کو سمجھ لیا، اس نے گویا تمام آسمانی کتابوں کی تفسیر پڑھ لی۔ ([2])

پیارے اسلامی بھائیو! اندازہ کیجئے! سورۂ فاتحہ کیسی جامع سُورت ہے، ان 7 مختصر آیات میں کتنے عُلُوم کو جمع کر دیا گیا ہے۔ اسی لئے تَو مسلمانوں کے چوتھے خلیفہ امیر المؤمنین حضرت علی المرتضیٰ  رَضِیَ اللہُ عنہ فرماتے ہیں: اگر میں چاہوں تو سورۂ فاتحہ کی تفسیر سے 70 اونٹ بھر دوں۔([3])

سیدی اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں: ایک اونٹ کتنے مَن بوجھ اٹھاتا ہے اور ہر مَن میں کتنے ہزار اجزا ہوتے؟ اس کا حساب لگایا جائے تو یہ تقریباً 25 لاکھ جلدیں بنتی ہیں۔  یہ فقط سورۂ فاتحہ کی تفسیر ہے، پھر باقی کلام عظیم کی کیا گنتی...!!([4])

نیک عمل نمبر 6 کی ترغیب:


 

 



[1]... تفسیر در منثور، پارہ:1، سورۂ فاتحہ، جلد:1، صفحہ:16۔

[2]...شُعَبُ الایمان، باب فی تعظیم القرآن، جلد:2، صفحہ:451، حدیث:2371۔

[3]...قُوتُ القلوب، جلد:1، صفحہ:92۔

[4]...فتاوٰی رضویہ، جلد:22، صفحہ:619۔