Book Name:Sura Fatiah Fazail Aur Ramzan

سورۂ فاتحہ میں ہر مسئلے کا حل ہے

 اے عاشقانِ رسول ! سورۂ فاتحہ میں صِرْف جسمانی بیماریوں کے لئے ہی عِلاج نہیں بلکہ اس میں ہر مسئلے کا حل ہے۔ حضرت عطاء رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں: جسے کوئی حاجت ہو، وہ سورۂ فاتحہ کی تِلاوت کرے، اس کی برکت سے حاجت پُوری ہو جائے گی۔([1])عُلما فرماتے ہیں: 100 مرتبہ سورۂ فاتحہ پڑھ کر جو بھی دُعا کی جائے، قبول ہوتی ہے۔

دُعائیں قبول ہونے کا وظیفہ

سُبْحٰن اللہ! کیسا آسان حل ہے...! کوئی مشکل ہو، پریشانی ہو، تنگ دستی ہو، کوئی پریشانی آجائے، کوئی حاجت درپیش ہو، سورۂ فاتحہ پڑھئے، دُعائیں مانگئے! اِنْ شَاءَ اللّٰہُ الْکَرِیْم!اللہ پاک کرم فرمائے گا اور مشکل، پریشانی ، تنگ دستی دور ہو گی۔

نظرِ بَد سے حفاظت کا وظیفہ

صحابئ رسول حضرت عمران بن حُصَین  رَضِیَ اللہُ عنہ فرماتے ہیں: اللہ پاک کے آخری نبی، رسولِ ہاشمی صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا: جس گھر میں سورۂ فاتحہ اور آیۃُ الکرسی پڑھی جائے، اس گھر میں اُس دِن کسی جِنّ یا کسی انسان کی بُری نظر نہیں آئے گی۔([2])

سورۂ فاتحہ 1 تہائی قرآن کے برابر ہے

حضرت عبد اللہ بن عبّاس  رَضِیَ اللہُ عنہما سے روایت ہے، اللہ پاک کے رسول، رسولِ مقبول صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا: جس نے سورۂ فاتحہ اور سورۂ اِخْلاص پڑھی، اس نے گویا


 

 



[1]...تفسیر در منثور، پارہ:1، سورۂ فاتحہ، جلد:1، صفحہ:17۔

[2]...جامع صغیر، صفحہ:360، حدیث:5830۔