Book Name:Sura Fatiah Fazail Aur Ramzan

سورۂ فاتحہ سورۂ مناجات ہے

عُلَما فرماتے ہیں: سورۂ فاتحہ سورۂ مُنَاجات ہے۔ مُنَاجَات کا معنی ہے: آہستہ سے باتیں کرنا، دُعا  اور التجا کرنا۔ جب بندہ اللہ پاک کی بارگاہ میں اس طرح دُعا کرے جیسے وہ اللہ پاک سے باتیں کر رہا ہے، اسے مناجات کہا جاتا ہے۔

سورۂ فاتحہ سورۂ مُنَاجات ہے، اس سورتِ پاک کی ابتدائی آیات میں اللہ پاک کی حمد و ثنا ہے، اس کے بعد بندوں کی طرف سے دُعا مانگی گئی ہے۔

حضرت ابوہریرہ  رَضِیَ اللہُ عنہ سے روایت ہے، رسولِ اکرم، نورِ مُجَسَّم صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا: اللہ پاک فرماتا ہے: اس نماز (یعنی سورۂ فاتحہ) کو میرے اور بندے کے درمیان آدھا آدھا تقسیم کیا گیا ہے، بندہ پڑھتا ہے:

اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَۙ(۱) (پارہ:1،سورۂ فاتحہ:1)

ترجمہ کنزُ العرفان:سب تعریفیں اللہ کے لئے ہیں جو تمام جہان والوں کا پالنے والا ہے۔

اس کے جواب میں اللہ پاک فرماتا ہے:میرے بندے نے میری حمد بیان کی۔ بندہ پڑھتا ہے:

الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِۙ(۲) (پارہ:1،سورۂ فاتحہ:2)

ترجمہ کنزُ العرفان:بہت مہربان رحمت والا۔

اللہ فرماتا ہے: میرے بندے نے میری ثنا بیان کی۔ بندہ پڑھتا ہے:

مٰلِكِ یَوْمِ الدِّیْنِؕ(۳) (پارہ:1،سورۂ فاتحہ:3)

ترجمہ کنزُ العرفان: جزا کے دن کامالک۔

اللہ فرماتا ہے: میرے بندے نے میری بزرگی بیان کی۔ بندہ پڑھتا ہے:

اِیَّاكَ نَعْبُدُ وَ اِیَّاكَ نَسْتَعِیْنُؕ(۴) (پارہ:1،سورۂ فاتحہ:4)

ترجمہ کنزُ العرفان:ہم تیری ہی عبادت کرتے ہیں اور تجھ ہی سے مدد چاہتے ہیں۔