Book Name:Shan e Iman e Siddique

دامنوں سے کفر و شرک کی ناپاکی نہ کبھی لگی، نہ قیامت تک لگے گی۔([1])

شانِ ایمانِ صِدِّیق

صحابئ رسول حضرت عبد اللہ بن عمر رَضِیَ اللہُ عنہ سے روایت ہے،اللہ پاک کے آخری نبی، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہُ عَلیہ وَآلہٖ و َسَلَّم نے فرمایا:لَوْ وُزِنَ اِیْمَانُ اَبِی بَکْرٍ بِاِیْمَانِ اَہْلِ الْاَرْضِ لَرَجَحَ یعنی اگر ترازُو کے ایک پلڑے میں ابو بکر کا ایمان رکھ دیا جائے، دوسرے پلڑے میں تمام اَہْلِ زمین کا ایمان رکھ دیا جائے تو ابو بکر کا ایمان سب زمین والوں کے ایمان سے وزنی ہو گا۔([2])

سُبْحٰنَ اللہ!پیارے اسلامی بھائیو! کیا شان ہے ایمانِ صِدِّیق رَضِیَ اللہُ عنہ کی۔اَہْلِ زمین میں صحابۂ کرام علیہمُ الرّضوان  بھی ہیں،تابعین بھی ہیں،قیامت تک آنے والے اَوْلیائے اُمَّت بھی ہیں، پچھلی اُمّتوں کے مسلمان بھی ہیں،ان سب کا ایمان ایک طرف  یارِ غارِ مصطفےٰ، عاشِقِ اکبر، حضرت ابو بکر صِدِّیق رَضِیَ اللہُ عنہ کا ایمان ایک طرف، اگر ان سب کا ایمان ترازو میں رکھ کر حضرت ابو بکر صِدِّیق رَضِیَ اللہُ عنہ کے ایمان کے ساتھ تولا جائے تو ابو بکر صِدِّیق رَضِیَ اللہُ عنہ کاایمان زیادہ وزن دار ہو گا۔

جب ایمانِ صِدِّیق  ترازو میں تولا گیا...!!

پیارے اسلامی بھائیو! ایک ہوتا ہے محض عِلْم،ایک ہوتا ہے تجربہ،دونوں میں بڑا فرق ہے۔ مثلاً ایک شخص ہے، وہ کہتا ہے: شہد میٹھا ہوتا ہے۔ لیکن حالت یہ ہے کہ اس نے زِندگی میں کبھی شہد کھایا نہیں ہے، کسی کتاب میں پڑھا ہے، یا لوگوں سے سُن کر کہہ رہا ہے


 

 



[1]... فتاویٰ رضویہ، جلد:28، صفحہ:458 خلاصۃً۔

[2]... الكامل فی الضعفاءالرجال،جلد:5،صفحہ:214، رقم:1015-عبد اللہ بن عبد العزیزبن ابی روّاد ۔