Book Name:Shan e Iman e Siddique

پیارا اور مشہور لقب ہے: صِدِّیقِ اَکْبَر۔ یہ لقب آپ کو کہاں سے مِلا؟ کس نے دیا؟ حضرت ابوبکر صِدِّیق رَضِیَ اللہُ عنہ کو یہ لقب اللہ پاک نے دیا، حضرت جبریلِ امین عَلَیْہِ السَّلَام  نے آپ کو صِدِّیقِ اکبر کہہ کر پُکارا، سرکارِ عالی وقار، مکی مدنی تاجدار صَلَّی اللہُ عَلیہ وَآلہٖ و َسَلَّم نے بھی آپ کو صِدِّیقِ اکبر کے مبارک لقب سے نوازا۔

اب غور یہ کرنا ہے کہصِدِّیْقِ اَکْبَر  کا معنیٰ کیا ہے؟ویسےصِدِّیق  کا معنیٰ ہوتا ہے: بہت سچا۔ لیکن اس جگہ صِدِّیق کا معنیٰ سچا نہیں بلکہ اس کا معنیٰ ہے: تَصْدِیْق کرنے والا۔ تَصْدِیق  کسے کہتے ہیں؟ پختہ تَرِیْن یقین اور اعتقاد کو تَصْدِیق کہتے ہیں اور یہ تَصْدِیق کیا ہے؟ تَصْدِیق ایمان ہے۔جی ہاں!اِیْمَان کی تعریف ہے:ہُوَ التَّصْدِیْقُ بِمَا جَاءَ بِہٖ مُحَمَّد یعنی مُحَمَّد مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلیہ وَآلہٖ و َسَلَّم جو دِین لائے،اس دِین کی تَصْدِیق کرنے کو ایمان کہتے ہیں۔([1]) غرض:ایمان تَصْدِیق کا نام ہے اور صِدِّیق کا معنیٰ ہے: تَصْدِیق کرنے والا۔ یعنیصِدِّیقِ اکبر  کا معنی ہو گا:اللہ پاک کے آخری نبی،رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہُ عَلیہ وَآلہٖ و َسَلَّم پر،آپ کے لائے ہوئے دِین پر سب سے بڑھ کر ایسا ایمان لانے والا ، جیسا ایمان کوئی نہ لایا۔

صِدِّیقِ اکبر تَصْدِیق کرنے والے ہیں

پارہ: 24، سورۂ زُمر، آیت: 33 میں اللہ پاک فرماتا ہے:

وَ الَّذِیْ جَآءَ بِالصِّدْقِ وَ صَدَّقَ بِهٖۤ اُولٰٓىٕكَ هُمُ الْمُتَّقُوْنَ(۳۳)  (پارہ:24،سورۂ زُمر:33)

ترجَمہ کنز الایمان: اور وہ جو یہ سچ لے کر تشریف لائے اور وہ جنہوں نے ان کی تصدیق کی یہی ڈر والے ہیں۔

مسلمانوں کے چوتھے خلیفہ،حضرت علی المرتضی شیرِ خدا رَضِیَ اللہُ عنہ فرماتے ہیں:اس


 

 



[1]... شرح العقائد النسفیہ ،صفحہ:273۔