Book Name:Shan e Iman e Siddique

ایمان پہلی نیکی ہے

پیارے اسلامی بھائیو! ایمان یعنی کلمہ طیبہ لَاۤ اِلٰہَ اِلَّا اللہُ مُحَمَّدُ رَّسُوْلُ اللہ پڑھ کر دائرۂ اسلام میں داخِل ہونا سب سے پہلی نیکی ہے۔اُخْروِی فضائل کا دروازہ اسی نیکی (یعنی ایمان) ہی سے کھلتا ہے۔ جس نے کلمہ پڑھ لیا، ایمان قبول کر لیا، وہ اُخْروِی لحاظ سے بڑا صاحِبِ فضیلت ہے۔ پھر یہ ایمان جتنا مضبوط ہوتا چلا جائے، ایمانی کیفیات میں جس قدر اِضافہ ہوتا چلا جائے، بندے کے فضائِل میں اِضَافہ ہوتا چلا جاتا ہے۔

اَلْحَمْدُ للّٰہ!صحابۂ کرام علیہمُ الرّضوان  سے لے کر آج تک تمام عاشقانِ رسول کا متفقہ عقیدہ ہے کہ مسلمانوں کے پہلے خلیفہ، وزیر و مُشِیرِ رسول، یارِ غار و یارِ مزار ، عاشِقِ اکبر، صِدِّیقِ اکبر، حضرت ابو بکر صِدِّیق رَضِیَ اللہُ عنہ انبیائے کرام علیہمُ السَّلام کے بعد سب انسانوں سے افضل ہیں۔([1])آپ رَضِیَ اللہُ عنہ کے اَفْضَل ہونے کی بہت ساری وجوہات ہیں، ان میں سے ایک وجہ یہ بھی ہے کہ حضرت ابو بکر صِدِّیق رَضِیَ اللہُ عنہ اُمَّت میں سب سے اَفْضَل ایمان والے ہیں۔

حضرت ابو بکر صِدِّیق رَضِیَ اللہُ عنہ کے ایمان کی کیا شان ہے؟ آپ نے ایمان کا بلند ترین درجہ کیسے پایا؟ ہم گنہگار حضرت ابو بکر صِدِّیق رَضِیَ اللہُ عنہ کے فیضان سے اپنا ایمان کیسے مضبوط کر سکتے ہیں؟اس تعلق سے چند مدنی پھول آج ہم سُننے کی سَعَادت حاصِل کریں گے۔اللہ پاک اِیْمانِ ابو بکر صِدِّیق رَضِیَ اللہُ عنہ کے صدقے ہمیں ایمان کا کمال نصیب فرمائے،ایمان کے تقاضوں پر عَمَل پیرا ہونے کی توفیق نصیب فرمائے۔آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖنَ صَلَّی اللہُ عَلیہ وَآلہٖ و َسَلَّم ۔

اِیْمانِ صِدِّیق آسمانی وحی کی مانند ہے

حضرت ربیعہ بن کعب رَضِیَ اللہُ عنہ فرماتے ہیں:حضرت ابو بکر صدیق رَضِیَ اللہُ عنہ کا اسلام


 

 



[1]... فتاوی رضویہ،ج:28،صفحہ:478۔