Book Name:Shan e Iman e Siddique

رَبّانی (اللہ والے) ہیں، آپ کا اللہ پاک پر، تَوحِیْد پر ایسا کامِل ایمان ہے کہ زمانے کا کوئی حادِثہ یہاں تک کہ پُوری زمین اِدھر سے اُدھر ہو جائے، پھر بھی آپ کے دِل پر اس کا کوئی اَثَر نہیں ہوتا، آپ کے دِل میں اِیْمان پُوری آن، بان، شان کے ساتھ قائِم رہتا ہے۔([1])

سُبْحٰنَ اللہ!پیارے اسلامی بھائیو! حضرت عطاء رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کی اس وضاحت کے مطابق قرآنِ کریم میں ہمیں مسلمانوں کے پہلے خلیفہ، خلیفۃ الرسول، عاشِقِ اکْبَر، صِدِّیقِ اکبر، مصطفےٰ جانِ رحمتصَلَّی اللہُ عَلیہ وَآلہٖ و َسَلَّم کے وزیر، یارِ غار و یارِ مزار حضرت ابوبکر صِدِّیق رَضِیَ اللہُ عنہ جیسا ہو جانے کا حکم دیا گیا۔

اسی طرح ایک دوسرے مقام پر اللہ پاک فرماتا ہے:

وَّ اتَّبِـعْ سَبِیْلَ مَنْ اَنَابَ اِلَیَّۚ-  (پارہ:21،سورۂ لقمان:15)

ترجَمہ کنز العرفان:اور میری طرف رجوع کرنے والے آدمی کے راستے پر چل۔

سُلْطَانُ الْمُفَسِّرِین،حضرت عبد اللہ بن عباس رَضِیَ اللہُ عنہما فرماتے ہیں: اس آیتِ کریمہ میں مَنْ اَنَابَ اِلَیَّۚ- یعنی اللہ پاک کی طرف رجوع لانے والے سے مراد حضرت ابو بکر صدیق رَضِیَ اللہُ عنہ ہیں۔([2])

اللہ پاک ہمیں یارِ غارِ رسول حضرت ابوبکر صِدِّیق رَضِیَ اللہُ عنہ کے نقشِ سیرت پر چلنے، آپ کے پاکیزہ کردار، نورانی اَخْلاق اور نِرالی عادات کا فیضان نصیب فرمائے۔ آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖنَ صَلَّی اللہُ عَلیہ وَآلہٖ و َسَلَّم ۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد


 

 



[1]... کتاب اللمع ،صفحہ:168۔خلاصۃً

[2]...تفسیرِ بغوی،پارہ:21،سورۂ لقمان،زیرِ آیت:15،جلد:3،صفحہ:509۔