Book Name:Shan e Iman e Siddique
اکبر رَضِیَ اللہُ عنہ روزانہ بارگاہِ رسالت میں حاضِر ہوتے، روز ایک ہی سُوال پوچھتے: یارسولَ اللہ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم! ایمان کسے کہتے ہیں؟سرکارِ عالی وقار، مکی مدنی تاجدار صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ایمان کا ایک درجہ بیان فرماتے حضرت صِدِّیقِ اکبر اس درجہ پر عَمَل کرتے اور اگلے دِن آ کر پھر وہی پوچھتے: یارسولَ اللہ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم! ایمان کسے کہتے ہیں؟ حُضُورِ اکرم ، نورِ مُجَسَّم صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ایمان کا اگلا درجہ بیان فرما دیتے یُوں حضرت صِدِّیقِ اکبر رَضِیَ اللہُ عنہ روزانہ ایمان کا ایک نیا درجہ سیکھتے اور ایک ہی دِن میں اس پر عَمَل پیرا ہو کر اگلے دِن نیا سبق لیتے، یُوں کرتے رہے، روزانہ پوچھتے رہے، ایمان کا ایک ایک درجہ طَے کرتے گئے،یہاں تک کہ ایمان کے بلند ترین درجے پر پہنچ گئے۔([1])
سُبْحٰنَ اللہ!پیارے اسلامی بھائیو! لگن دیکھئے! شوق و ذوق دیکھئے!حضرت صِدِّیقِ اکبر رَضِیَ اللہُ عنہ روزانہ پوچھتے: یارسولَ اللہ! ایمان کیا ہےاور جو جواب ملتا اس پر ایک ہی دِن میں عمل کر کے، ایمان کا وہ درجہ طَے کر کےاگلے دِن پھر حاضِر ہو جاتے۔
سُبْحٰنَ اللہ!اللہ پاک ہمیں بھی ایسی لگن، ایسا جذبہ، ایسا شوق نصیب فرمائے، ورنہ ہمارا تو عجیب ہی حال ہے* کاروبار کے متعلق ضرور سوچا جاتا ہے* مال کے متعلق حِساب کتاب ضرور کیا جاتا ہے* سال پہلے آمدن کتنی تھی*اب کتنی ہے*اگلے 5 سالوں میں کاروبار کہاں تک پہنچانا ہے* کاروبار(Business)وغیرہ میں ترقی کا جائزہ لینے کے لیے مختلف اندازسے گراف بنائے نکالے جاتے ہیں*سالانہ، ماہانہ جائزے بھی لئے جاتے ہیں * ماہِرین سے مشورے بھی لئے جاتے ہیں مگر اَفْسَوس...!! * ایمان میں کتنی ترقی ہوئی