Book Name:Umer Yun Hi Tamam Hoti Hai

(اے عمر!) اگر رات کو نوافِل نہ پڑھ پاؤ تو دِن میں پڑھ لو! اور جو نیکیاں دِن میں نہ کر پاؤ وہ رات کو کر لیا کرو! ([1])

دِن اور رات فضولیات کے لئے نہیں...!

پیارے اسلامی بھائیو! معلوم ہوا؛ *دِن اور رات کا آنا جانا، ہفتوں،مہینوں اور سالوں کا تبدیل ہونا فضولیات میں مشغول ہونے کے لئے نہیں بلکہ بیدار ہونے کے لئے ہے *یہ اس لئے ہے کہ ہم اپنی پچھلی کمیوں اور محرومیوں کو پہچانیں، دِل سے اُن پر شرمندہ ہوں، احساس پیدا کریں اور اُن کمیوں کا اِزالہ کریں *جو نیکیاں پچھلے سال نہیں کر پائے، آیندہ سال وہ نیکیاں کریں،جونیکیاں رات کو رہ گئی تھیں، وہ دِن میں پُوری کر لیں،جودِن میں رہ گئی تھیں، وہ رات کو پُوری کر لیا کریں۔

دو دِن ایک جیسے نہ رکھئے...!

پیارے اسلامی بھائیو! اگردُنیا و آخرت میں کامیابی چاہتے ہیں تو اپنی زندگی کا ایک اُصُول بنا لیں؛وہ یہ کہ ہمارے 2دِن کبھی بھی ایک جیسے نہ ہوں۔ ہمارے اَعمال میں، ہمارے کردار میں، ہمارے اخلاق میں، ہمارے عِلْم میں، ہمارے عَمَل میں ہر روز بہتری ہی آنی چاہئے، ہر روز کچھ نہ کچھ اِضَافہ ہی ہونا چاہئے۔ منقول ہے: ایک نیک بندے کی قسمت جاگی، اسے خواب میں پیارے آقا، مدینے والے مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی زیارت نصیب ہوئی، عرض کیا: یَارسولَ اللہ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم! مجھے نصیحت کیجئے! پیارے نبی، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا: جس کے 2 دِن ایک جیسے ہوں(یعنی کل جیسا گزرا، آج بھی ویسا ہی گزرے، کل


 

 



[1]... مسند الفردوس، باب الیاء، جلد:5، صفحہ:312، حدیث:8286 بتغیر قلیل۔ دارالکتب العلمیہ