Book Name:Fikar Akhirat Karni Hai Zaroor

خالی ہیں * خَوفِ خُدا * خوفِ قَبْر * خوفِ آخرت کچھ بھی نہیں * بَس دُنیا کی رنگینیوں میں مست * ایک عارِضی بلکہ جس کے آنے کا یقین بھی نہیں ، ایسے مستقبل کی فِکْر میں دِن رات گزارتے چلے جا رہے ہیں۔ آہ ! یہ غفلت... ! !  

صَلُّوا عَلَی الْحَبیب !                                                             صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

موت آ کر ہی رہے گی یاد رکھ... ! !

اے عاشقانِ رسول ! ہم جاگیں یا سوئیں ، ہنسیں یا روئیں ، غافِل رہیں یا بیدار ہو جائیں ، موت تو بہر حال آنی ہی آنی ہے ، جان جانی ہی جانی ہے ، ہمیں اِس دُنیا سے نکل کر  آخرت کی طرف  سَفَر کرنا ہی پڑے گا۔ اللہ پاک قرآنِ کریم میں فرماتا ہے :

قُلْ اِنَّ الْمَوْتَ الَّذِیْ تَفِرُّوْنَ مِنْهُ فَاِنَّهٗ مُلٰقِیْكُمْ ثُمَّ تُرَدُّوْنَ اِلٰى عٰلِمِ الْغَیْبِ وَ الشَّهَادَةِ فَیُنَبِّئُكُمْ بِمَا كُنْتُمْ تَعْمَلُوْنَ۠(۸)   ( پارہ : 28 ، سورۂ جمعہ : 8 )

ترجَمہ کنز الایمان : تم فرماؤ وہ موت جس سے تم بھاگتے ہو وہ تو ضرور تمہیں ملنی ہے پھر اس کی طرف پھیرے جاؤ گے جو چُھپا اور ظاہر سب کچھ جانتا ہے پھر وہ تمہیں بتا دے گا جو کچھ تم نے کیا تھا۔

دُنیا میں ایسے رہو جیسے مُسَافِر... ! !

صحابی اِبْنِ صحابی  حضرت عبد اللہ بن عمر  رَضِیَ اللہ عنہما  فرماتے ہیں : اللہ پاک کے آخری نبی ، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہ عَلیہ وَآلہٖ و َسَلَّم نے ایک دِن مجھے  ( کندھے سے )  پکڑ کر فرمایا : اے عبد اللہ بن عمر ! دُنیا میں ایسے رہو جیسے اجنبی ہو یا ایسے جیسے مُسَافِر ہو اور اپنے آپ کو مُرْدوں میں شُمار کیا کرو... ! !  حضرت مُجَاہِد رحمۃُ اللہ علیہ فرماتے ہیں : حضرت عبد اللہ بن عمر  رَضِیَ اللہ عنہما نے مجھے فرمایا : اے مُجَاہِد ! صبح کرو تو شام کے متعلق